بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں مظاہرین نے معروف انگریزی اخبار دی ڈیلی اسٹار کے دفتر کو آگ لگا دی، عملہ 4 گھنٹے تک محصور رہا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے اخبار کے دفتر پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی اور عمارت کے مختلف حصوں کو آگ لگا دی، جس کے نتیجے میں کم از کم 28 صحافی اور عملے کے دیگر ارکان 4 گھنٹے سے زائد وقت تک عمارت میں محصور رہے، بعد ازاں فوج اور فائر سروس نے انہیں بحفاظت نکال لیا۔
عینی شاہدین کے مطابق 9 منزلہ عمارت کی پہلی اور دوسری منزل پر آگ لگائی گئی، جس سے شعلے اٹھنے لگے اور عمارت میں دھواں تیزی سے پھیل گیا۔
دھویں کے باعث صحافیوں اور عملے کو سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور وہ جان بچانے کے لیے چھت پر پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق یہ حملہ شیخ حسینہ کے خلاف چلنے والی 2024ء کی جولائی تحریک کے نمایاں رہنما شریف عثمان ہادی کی سنگاپور میں علاج کے دوران موت کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے۔
مظاہرین نے دی ڈیلی اسٹار اور بنگالی اخبار پرتھم آلو پر ہادی کے قتل کا ماحول بنانے کا الزام عائد کیا، جسے اخبار نے سختی سے مسترد کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے فائر سروس کی گاڑی کو آگ بجھانے سے روکا، جس سے امدادی کارروائیاں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
حملہ آوروں نے دفتر کے فرنیچر، کمپیوٹرز، کیمروں اور دیگر الیکٹرانک سامان کو نقصان پہنچایا اور بعض اشیاء لوٹ کر لے گئے، عمارت میں اس وقت بجلی، پانی اور گیس کی فراہمی معطل ہے۔
اخبار انتظامیہ کے مطابق تقریباً صبح 5 بجے تمام محصور افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا، تاہم ابتدائی منزلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
واقعے کے بعد انسپکٹر جنرل پولیس کی قیادت میں پولیس ٹیم نے جائے وقوع کا دورہ کیا، جبکہ صحافتی و سیاسی شخصیات نے تشدد ختم کروانے کے لیے ثالثی کی کوششیں کیں۔
