حال ہی میں جوئے کی ایپ کی تشہیر کے کیس میں ضمانت پر رہائی پانے والے پاکستان کے معروف یوٹیوبر نے 100 دنوں کی قید کے دوران پیش آئے حالات و واقعات سے پردہ اُٹھا دیا۔
انہوں نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) پر اپنے دوستوں سے بدسلوکی اور عدم شفافیت کے الزامات عائد کر دیئے۔
سولو یوٹیوبرز میں شمار ہونے والے ڈکی بھائی جلد یوٹیوب پر 1 کروڑ سبسکرائبرز کا سنگِ میل عبور کرنے والے ہیں۔
حال ہی میں انہوں نے ایک پوڈکاسٹ کو دیے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ مشکل وقت میں میری مدد کرنے والے دوستوں کے ساتھ بھی این سی سی آئی اے نے مبینہ طور پر ناروا سلوک کیا۔
ڈکی بھائی نے مزید بتایا کہ ندیم نانی والا بھی میری مدد کے لیے آیا تو ایف آئی اے اہلکار نے اس کا موبائل فون ضبط کر لیا، جبکہ اقرا کنول کے شوہر اریب کا استحصال کیا گیا، جس کا انکشاف بعدازاں بگ برادر کی جانب سے کی گئی تحقیقات میں ہوا۔ اس کے علاوہ میری خاندان کو بھی دھمکیوں کا سامنا رہا۔
یوٹیوبر نے این سی سی آئی اے کے دفتر میں شفافیت کی کمی پر بات کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ان کے دفتر میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیوں نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی حیران کن بات نہیں کیونکہ مبینہ طور پر وہاں تشدد کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام دفاتر میں آڈیو اور ویڈیو کیمرے نصب کیے جائیں۔
