بھارتی ریاست بہار کے وزیرِاعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک تقریب کے دوران نقاب کھیچنے پر خاتون ڈاکٹر نے احتجاجاً سرکاری نوکری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا میں یہ خبریں زیرِ گردش ہیں کہ وزیرِاعلیٰ کے نامناسب رویے کا نشانہ بننے والی خاتون ڈاکٹر نصرت پروین نے سرکاری نوکری قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بہار کے وزیرِ صحت منگل پانڈے نے اس معاملے سے مکمل طور پر لا علمی کا اظہار کیا ہے۔
گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کے دوران ایک سوال پر منگل پانڈے نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسی کسی خبر کا علم نہیں کہ ایک خاتون ڈاکٹر نے وزیرِ اعلیٰ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بعد سرکاری ملازمت جوائن کرنے سے انکار کر دیا ہو۔
منگل پانڈے نے تنازعے کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں برسرِ اقتدار این ڈی اے حکومت نے ہمیشہ خواتین کا احترام اور اِنہیں بااختیار بنانے کے لیے کام کیا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ وزیرِ اعلیٰ نے خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں مسلمان خاتون ڈاکٹر کا نقاب کھینچنے کا واقعہ پیر کے روز پیش آیا تھا۔
ایک تقریب کے دوران وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار نے ڈاکٹر نصرت پروین کے چہرے پر موجود نقاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پہلے کہا ’یہ کیا ہے‘ اور پھر ان کا نقاب خود ہٹا دیا تھا جس سے ان کا چہرہ عیاں ہو گیا تھا۔
