صحت کے مختلف مسائل میں اضافے کے بعد کھانا پکانے کے حوالے سے اب یہ سوال اکثر پوچھا جاتا ہے کہ کھانا پکانے کے لیے کونسا تیل زیادہ بہتر ہے؟
ماہرین صحت نے اس سوال کا جواب جاننے کے لیے مختلف اقسام کے تیل لیے اور ان کا موازنہ کیا۔
زیتون کا تیل
زیتون کے تیل کو اکثر صحت مند انتخاب سمجھا جاتا ہے اور جزوی طور پر یہ بات درست بھی ہے۔
یہ تیل دل اور دماغ کے لیے موزوں مونو سیچوریٹڈ فیٹس اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے لیکن اس کا تقریباً 160 سے 190 ڈگری سینٹی گریڈ کا اسموک پوائنٹ نسبتاً کم ہے جس کی وجہ سے تیل زیادہ گرم ہونے پر اس کے فائدہ مند مرکبات ضائع ہو جاتے ہیں اور نقصان دہ آزاد ریڈیکلز میں بھی تبدیل ہو سکتے ہیں۔
اس لیے زیتون کا تیل صرف سلاد اور پکی ہوئی ڈشز پر چھڑکنے یا سبزیوں کو ہلکا سا بھوننے کے لیے بہترین ہے جب کہ زیادہ آنچ پر کھانا پکانے کے لیے ریفائن کیا ہوا زیتون کا تیل استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن اس میں غذائی اجزاء کم ہوتے ہیں۔
ناریل کا تیل
ناریل کا تیل بھی اپنی خصوصیات کی وجہ سے بہت مشہور ہے لیکن ماہرین صحت اس کا استعمال کرتے ہوئے احتیاط کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ اس میں سیچوریٹڈ فیٹس زیادہ ہوتے ہیں جو جسم میں کولیسٹرول کو بڑھا سکتے ہیں اور پھر دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
اگرچہ ناریل کے تیل میں موجود لوریک ایسڈ مواد کچھ صورتوں میں صحت مند کولیسٹرول کو بڑھا سکتا ہے لیکن پھر بھی دل کی صحت پر اس کے مجموعی اثرات پر بحث جاری ہے۔
اس تیل کو سالن بنانے، بیکنگ کرنے اور چیزوں کو فرائی کرنے کے لیے کبھی کبھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کینولا اور فلیکس سیڈ آئل
کینولا آئل کھانا پکانے کے لیے زیتون کے تیل سے زیادہ بہتر اور نسبتاً سستا متبادل ہے جس میں کم سیچوریٹڈ فیٹس ہوتے ہیں، یہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے جو دل اور دماغ کی صحت کے لیے اہم ہے۔
فلیکس سیڈ آئل بھی اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے لیکن اس کا اسموک پوائنٹ کم ہے جس کی وجہ سے یہ زیادہ گرمی پر کھانا پکانے کے لیے موزوں نہیں ہے۔
کینولا آئل ہلکی اور درمیانی آنچ پر کھانا پکانے کے لیے بہترین ہے جبکہ فلیکس سیڈ آئل سلاد اور فنشنگ ڈشز کے لیے مناسب رہے گا۔
سورج مکھی کا تیل
سورج مکھی اور دیگر بیجوں کے تیل کو اکثر سوشل میڈیا پر ان کے اومیگا 6 مواد کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ جب اومیگا تھری کے ساتھ اومیگا 6 کی مقدار متوازن ہو تو یہ تیل نقصان دہ نہیں ہوتے اور سورج مکھی کے تیل کا 232 ڈگری سینٹی گریڈ اسموک پوائنٹ کسی بھی چیز کو تلنے کے لیے اس کے استعمال کو موزوں بناتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق ہر تیل کا اپنا کردار ہوتا ہے، کوئی ایک تیل ہر چیز کے لیے موزوں نہیں ہو سکتا۔ اس لیے وہ گھر میں باورچی خانے کو صحت مند بنانے کے لیے مختلف اقسام کے تیل صحیح مقدار میں اور صحیح مقصد کے لیے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
