خیبر پختون خوا کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان نے کہا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ اتنے طاقت ور ہیں کہ وزیرِ اعلیٰ کو ملاقات سے روکتے ہیں۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کے دوران شفیع جان نے کہا کہ خیبر پختون خوا میں ایسے کون سے حالات ہیں کہ وہاں گورنر راج لگایا جائے؟
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کہہ چکے ہیں کہ خیبر پختون خوا میں وفاق گورنر راج لگانا چاہتا ہے تو شوق پورا کر لے۔
معاونِ خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کا جتنا ورکنگ ریلیشن شپ ہونا چاہیے، اتنا ہے، وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی ملاقات نہیں ہونے دی جا رہی ۔
اُن کا کہنا ہے کہ کل وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی اڈیالہ جیل نہیں جا رہے، وہ جمعرات کو ملاقات کے لیے جاتے ہیں، منگل کو اہلِخانہ کی ملاقات کا دن ہوتا ہے۔
شفیع جان نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم کو فون پر کہا کہ ملاقات کرانے کا ان کا جواب اب تک نہیں آیا، جیل سپرنٹنڈنٹ اتنے پاور فل ہیں کہ وزیراعلیٰ کی ملاقات روکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین سے متعلق ہم کہتے ہیں کہ باعزت طریقے سے بھیجا جائے، افغان مہاجرین کے انخلاء کا کہتے ہیں کہ دوسری جانب ایک افغان کو پارٹی ٹکٹ دیتے ہیں۔
معاونِ خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ فواد، عمران اسماعیل، محمود مولوی کس مینڈیٹ میں بات چیت کریں گے یہ سوالیہ نشان ہے؟ ان کا تو پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں، یہ پارٹی چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
اُن کا کہنا ہے کہ تحریک سے متعلق ذمے داری محمود اچکزئی اور علامہ ناصر عباس کو دی گئی ہے، یہ دونوں جو بھی فیصلہ کریں پارٹی اُسے قبول کرے گی اور اُس کے بعد آگے بڑھیں گے۔
شفیع جان نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے بیٹوں نے جنوری میں پاکستان آنے کا عندیہ دیا ہے، لاہور کے ضمنی الیکشن میں مہم چلانے نہیں دی گئی، بینر لگانے نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جلسوں میں لوگ آ رہے ہیں ان کو سہیل آفریدی کی شکل میں امید نظر آ رہی ہے، ہم معاملہ عدالت میں بھی لے کر گئے وہ کیسز نہیں لگ رہے۔
معاونِ خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ تمام فورمز پر رجوع کیا جواب نہیں آ رہا ہے تو عوام کے پاس جا رہے ہیں، پی ٹی آئی میں اختیار صرف بانی کے پاس ہے۔
