بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر بنگلورو میں دل کا دورہ پڑنے سے ایک شخص بر وقت ایمبولینس اور طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے سڑک پر ہی دم توڑ گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلورو کے علاقے بانشکنری میں 13 دسمبر کی علی الصبح ایک افسوس ناک واقعے میں 34 سالہ شخص دل کا دورہ پڑنے کے باعث چل بسا، بار بار کوششوں کے باوجود نہ تو اسے ایمبولینس دستیاب ہو سکی اور نہ ہی راہ گیروں نے اس کی مدد کی۔
مرنے والے شخص کی شناخت وینکٹ رامنن کے نام سے ہوئی ہے جو بالاجی نگر، اٹماڈو کا رہائشی تھا۔
مذکورہ شخص کے اہلِ خانہ کے مطابق رات تقریباً ساڑھے 3 بجے وینکٹ رامنن کو گھر پر سینے میں شدید درد اٹھا، جس کے بعد اس کی حالت تیزی سے بگڑ گئی اور اسے قے بھی ہونے لگی۔
جان بچانے کی غرض سے اس کی اہلیہ اسے موٹر سائیکل پر قریبی نجی اسپتال لے گئی، مگر وہاں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھا۔
اس کے بعد وہ ایک اور نجی اسپتال پہنچے، جہاں ای سی جی کے بعد بتایا گیا کہ وینکٹ رامنن کو ہلکا دل کا دورہ پڑا ہے، تاہم اس اسپتال کی انتظامیہ نے اسے نہ ابتدائی طبی امداد دی اور نہ ہی ضروری دوا فراہم کی، بلکہ انہیں فوراً جے دیو اسپتال جانے کا مشورہ دے کر روانہ کر دیا، ایمبولینس بھی مہیا نہیں کی گئی۔
ایمبولینس نہ ملنے پر میاں بیوی دوبارہ موٹر سائیکل پر جے دیو اسپتال کی جانب روانہ ہوئے۔
راستے میں وینکٹ رامنن کو دوبارہ شدید درد ہوا، جس کے باعث وہ موٹر سائیکل پر قابو نہ رکھ سکا اور حادثے کا شکار ہو گیا، کچھ فاصلے تک لڑکھڑانے کے بعد وہ سڑک پر گر پڑا۔
اس کی اہلیہ نے راہگیروں سے مدد کی اپیل کی، مگر کسی نے مدد نہیں کی۔
وینکٹ رامنن کو وہیں سڑک پر دل کا شدید دورہ پڑا اور طبی امداد پہنچنے سے قبل ہی اس کا انتقال ہو گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وینکٹ رامنن ایک گیراج میں مکینک کے طور پر کام کرتا تھا، اس کی شادی 27 جنوری 2020ء کو ہوئی تھی، جس کے پسماندگان میں بیوی، ڈیڑھ سالہ بیٹی اور 5 سالہ بیٹا شامل ہیں۔
یہ سانحہ آنجہانی شخص کی والدہ کے لیے بھی صدمے کا باعث بنا، ان کے 6 بچوں میں سے پہلے ہی 5 مختلف مراحل میں انتقال کر چکے تھے اور وینکٹ رامنن آخری زندہ بیٹا تھا۔
بیٹے کی موت کی خبر سن کر انہیں بھی دل کا دورہ پڑا، تاہم علاج کے بعد ان کی حالت سنبھل گئی ہے۔
