وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی زیرِصدارت اجلاس میں ایف آئی اے کی جدید خطوط پر تنظیم نو کا فیصلہ کرتے ہوئے پلان طلب کرلیا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ایف آئی اے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا، وزیر داخلہ نے یادگار شہداء پر پھول رکھے اور فاتحہ پڑھی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی زیرِصدارت اجلاس میں وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، سیکریٹری داخلہ، چیئرمین سی ڈی اے، ایف آئی اے افسران بھی موجود تھے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے ایف آئی اے کی جدید خطوط پر تنظیم نو کا فیصلہ کرتے ہوئے پلان طلب کرلیا۔
اجلاس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کو مزید فعال بنانے کے لیے قوانین اور رولز میں ضروری ترامیم پر فوری کام کا آغاز کرنے کی ہدایت کی گئی۔
وزیرِداخلہ نے ایف آئی اے کے لئے فوری طور جدید ٹیکنالوجی اور مطلوبہ ہتھیاروں کی منظوری دی۔
اس موقع پر وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ایف آئی اے کو حکومت کے ساتھ عوام کی توقعات پر پورا اترنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کارکردگی پر ہی ایف آئی اے کو مزید مراعات دی جائیں گی، غیر قانونی امیگریشن میں ملوث مافیا سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، بے رحمانہ کریک ڈاؤن کیا جائے اور زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ ملک کی بدنامی کے ذمہ دار عناصر کو روکنا ایف آئی اے کی اولین ذمے داری ہے، شہریوں کی سہولت کیلئے ایئرپورٹس پر امیگریشن عمل کو آسان اور سہل بنایا جائے۔
وزیرِ داخلہ کی ایف آئی اے کو فاسٹ ٹریک کاؤنٹر قائم کرنے کی ہدایت بھی کی۔
محسن نقوی کی نصاب کو جدید خطوط کے مطابق بنانے اور اسٹاف کی کمی کے پیش نظر منظور شدہ خالی اسامیوں پر فوری بھرتی کی ہدایت بھی کی۔
اجلاس میں وزیرِ داخلہ نے ہیڈکوارٹر کی عمارت کی بحالی کے لیے ماسٹر پلان طلب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اکیڈمی کو نئی الاٹ کی گئی زمین پر منتقل کیا جائے۔
محسن نقوی نے کراچی زونل آفس کی بحالی بھی جلد از جلد کرانے کی ہدایت بھی جاری کی۔
ڈی جی ایف آئی اے نے وزیر داخلہ کو ادارے میں جاری اصلاحات پر بریفنگ دی۔