گزشتہ روز راولپنڈی میں ہونے والی بارش سے 4 شہریوں کی جان چلی گئی، کئی گھروں میں پانی داخل ہو گیا تھا، گلیاں اور بازار دریا کا منظر پیش کرنے لگے تھے، کل سیلاب میں بہہ جانے والے 8 سالہ بچے حسن علی کی لاش آج ڈھونڈ لی گئی۔
8 سالہ حسن علی کا مفلس و مجبور والد اپنے بیٹے کی ناگہانی موت کے بعد اس کی لاش ملنے کا منتظر رہا، کمسن حسن علی تو بے درد سیلاب کی نظر ہو گیا، مگر اسے کفن پہنانے اور اپنے ہاتھوں سپردِ خاک کرنے کی حسرت اِک دل گرفتہ باپ کو ستاتی رہی۔
گھر والوں، رشتے داروں اور علاقہ مکینوں نے حسن علی کی لاش بالآخر آج ڈھونڈ نکالی، بھوشہ منڈی نالے کے پاس یہ جنگلہ اگر سیلاب سے قبل لگا دیا جاتا تو شاید آج یہ صورتِ حال نہ دیکھنی پڑتی۔
راولپنڈی شہر میں ہونے والی 250 ملی میٹر بارش اور سیلاب نے دھمیال، ہاتھی چوک اور مورگاہ میں 3 لوگوں کی جان لی، تاہم ان کی لاشیں نکال لی گئیں۔
مسلسل بارش اور ندی نالوں سے آنے والی طغیانی اور سیلاب نے راولپنڈی ٹینچ بھاٹا کی ایک بستی اور فوجی کالونی میں تباہی مچا دی، ان علاقوں میں کہیں 8 فٹ پانی گھروں کی چھتوں کو چھوتا رہا تو کہیں سڑکیں بپھرے دریاؤں کا منظر پیش کرتی رہیں۔
بارش اور سیلاب نے راولپنڈی اور مضافاتی علاقوں میں سیکڑوں گھروں کو بری طرح متاثر کیا، کئی جگہوں پر گھر والے تو بچ گئے مگر سارا سامانِ زیست منہ زور پانی میں بہہ گیا۔