اسلام آباد:
دفترخارجہ نے افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کے دوران ایئرپورٹ خون ریز حملے کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کو پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کردار کی مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس اور عالمی تعاون ہماری پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، ایبی گیٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ شریف اللہ کی گرفتاری پاکستان کے انسداد دہشت گردی اقدامات کا ثبوت ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس اور عالمی تعاون ہماری پالیسی کا بنیادی ستون ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی صف اول کی ریاست رہا ہے اور اپنی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے ذریعے عالمی امن کے قیام میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
دفترخارجہ نے بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کی ایک مثال ایبی گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ شریف اللہ کی گرفتاری ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پہلگام واقعہ، جو کہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ جموں و کشمیر میں پیش آیا، اس کی تحقیقات تاحال غیر حتمی ہیں، اس واقعے کو کالعدم تنظیم لشکر طیبہ سے جوڑنے کی بھارتی کوششیں زمینی حقائق کے منافی ہیں۔
مزید کہا گیا کہ پاکستان نے ایسی تنظیموں کے خلاف مؤثر اور ہمہ گیر کارروائیاں کیں، قیادت کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا اور شدت پسند کارکنان کو ڈی ریڈیکلائز کیا۔
دفترخارجہ نے کہا کہ اگرچہ زیر غور معاملہ امریکا کے داخلی قوانین سے متعلق ہے لیکن بھارت کی ہمیشہ سے یہ روش رہی ہے کہ وہ ایسے اقدامات کو پاکستان مخالف پروپیگنڈے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت عالمی برادری کی توجہ اپنے غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ طرز عمل، خصوصاً مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے ہٹا سکے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ پاکستان انسداد دہشت گردی میں بے مثال قربانیوں اور کامیابیوں کے ساتھ ایک مضبوط ملک ثابت ہوا ہے۔
عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردی جیسے عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لیے منصفانہ، غیر امتیازی اور اجتماعی حکمت عملی اختیار کی جائے اور اس ضمن میں دہشت گرد تنظیم “مجید بریگیڈ” کو کالعدم بلوچ لبریشن آرمی(بی ایل اے) کے عرف کے طور پر شامل کرنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔