30 C
Lahore
Friday, July 18, 2025
ہومغزہ لہو لہوسینیٹ اجلاس؛ حوالگیٔ ملزمان اور اور پاکستان شہریت ترمیمی بلز منظور

سینیٹ اجلاس؛ حوالگیٔ ملزمان اور اور پاکستان شہریت ترمیمی بلز منظور



اسلام آ باد:

سینیٹ نے حوالگیٔ ملزمان اور پاکستان شہریت ترمیمی بلز منظور کرلیے۔

ڈپٹی چیئرمین کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں  حوالگی  ملزمان اور پاکستان شہریت ترمیمی بلز منظور کرلیے گئے۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ این ایچ اے پر اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے۔ آفیسرز قائمہ کمیٹیوں میں آکر جھوٹ بولتے ہیں۔  وزیر مواصلات ان افسران کے خلاف ایکشن لیں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات علیم خان نے کہا کہ ایوان کو یقین دلاتا ہوں میرے دورانیے میں این ایچ اے نے ریونیو بڑھایا ہے۔ معزز سینیٹر نے جس طرف توجہ دلائی ہے، اس پر ایکشن لیا جائے گا۔

این ایچ اے میں افسر کی 16 سال سے ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کا انکشاف

اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران این ایچ اے میں ایک آفیسر کی 16سال سے ڈیپوٹیشن پر تعنیاتی کا انکشاف  ہوا۔ سینیٹر شہادت اعوان نے ایوان بالا میں غیر قانونی تعیناتی سے متعلق کہا کہ آفیسر کی 16 سال سے تعنیاتی سپریم کورٹ فیصلوں کی خلاف ورزی ہے۔

اس پر وفاقی وزیر علیم خان نے ایسی کسی تعنیاتی سے متعلق لاعلمی کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ میرے علم میں ایسی کوئی تعنیاتی ہے نہ وزارت نے اس سے متعلق کچھ بتایا ہے۔ اس بارے معلومات حاصل کر لیتا ہوں، اگر ایسا ہوگا تو تعنیاتی ہٹائی جائے گی۔ اس معاملے کو دیکھ لوں سپریم کورٹ فیصلوں کی خلاف ورزی پر کتنے لوگ بیٹھے ہیں۔ اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی ہوئی تو 15 دن نہیں 15 منٹ میں فارغ ہوں گے۔

ای او بی آئی کی صوبوں کو حوالگی

سینیٹر ضمیر گھمرو نے کہا کہ ای او بی آئی اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبائی معاملہ ہے۔ ن لیگ خود سپریم کورٹ گئی تھی  کہ اس محکمے کو صوبوں کے حوالے کیا جائے۔ بتایا جائے کہ محکمہ کب صوبوں کے حوالے کیا جائے گا۔ جس پر وزیر مملکت بیرسٹر عقیل نے جواب دیا کہ جب قانونی معاملات طے پائے جائیں گے اس محکمے کو صوبوں کے حوالے منتقل کر دیا جائے گا۔

وزارت سمندر پار پاکستانیز میں بلوچستان سے کوئی بھرتی نہیں

سینیٹر عبدالشکور خان نے سوال کیا کہ اجلاس میں وزارت سمندر پار پاکستانیز کے دیے گئے جواب کے مطابق اس وزارت میں بلوچستان سے کوئی شخص کیوں بھرتی نہیں ہوا؟ ، جس پر بیرسٹر عقیل احمد نے بتایا کہ میں اعتراف کرتا ہوں دی گئی فہرست کے مطابق بلوچستان سے کوئی شخص بھرتی نہیں ہوا۔ بلوچستان میں کیوں کوئی بھرتی نہیں ہے، اس کی تفصیل میں معزز رکن کو فراہم کردوں گا۔ کئی دفعہ اوپن میرٹ میں کسی ایک علاقے سے کوئی بھی نہیں آتا۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین نے تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

سینیٹر دنیش کمار نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان ظالموں نے معذوروں کو بھی نہیں بخشا۔ معذوروں اور خواتین کو بھی کوئی نوکری نہیں دی گئی۔

اقلیتوں کی ملازمتوں کا معاملہ

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ماضی میں زبانی احکامات پر بھی نوکریاں دی گئیں۔ کوٹے کا مقصد یہ نہیں ہوتا کہ آپ کورے کاغذ پر درخواست دیں اور نوکری لیں۔ سول سروس اکیڈمی نے اقلیتوں کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ 40 فیصد نمبر لینے والے اقلیتی طلبہ کے نام ان کی اپنی مذہبی تنظیموں سے مانگے گئے ہیں۔ ان بچوں کو سول سروسز اکیڈمی میں تیاری کروائی جائے گی۔ ہم چاہ رہے ہیں کہ پسے ہوئے طبقات کا ہاتھ پکڑا جائے انہیں سپورٹ کیا جائے۔

لڑکیوں کو بیرون ملک بھجوانے پر بحث

سینیٹر ہمایوں مہمند نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بہت سی لڑکیاں بیرون ممالک بھجوائی جاتی ہی  اور وہ غیرقانونی کاموں میں استعمال ہوتی ہیں۔ اس کام کے لیے مشن میں سے بھی کچھ لوگ ویزے لگوانے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔

بیرسٹر عقیل ملک نے جواب دیا کہ اس معاملے میں ایمبیسی کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ وہاں موجود کمپنیاں ڈائریکٹ لوگوں کو بھرتی کرتی ہیں اور انہیں لے کرجاتی ہیں۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے معاملہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

نجی میڈیکل کالجز کی لوٹ مار

سینیٹر عبدالشکور خان نے کہا کہ نجی میڈیکل کالجز نے لوٹ کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔ جس پر وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا کہ یہ معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھجوایا جائے۔ اس معاملے پر وزیراعظم کی ہدایت پر بڑی ڈیٹیل ڈسکشن کی گئی ہے۔ اس معاملے پر 5شکایات تھیں جنہیں حل کرلیا گیا ہے۔ ہمیں اس کالج کا نام بتائیں ہم اس کو حل کریں گے۔

قائداعظم یونیورسٹی کے عہدیدار کی جانب سے تضحیک آمیز الفاظ

سینیٹر جان محمد بلیدی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی میں ایک عہدیدار کے بارے میں ہم نے ایک مسئلہ اٹھایا تھا۔ اس عہدیدار نے اپنے فیکلٹی کے واٹس ایپ گروپ میں ہمارے لیے بہت برے الفاظ کہے ہیں۔ انہوں نے ہمارے بارے میں تضحیک آمیز الفاظ کہے ہیں۔

وزیر قانون  اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمارا معاملہ اٹھانے کے باوجود قائداعظم یونیورسٹی کے وی سی نے سمر کورس ختم کردیاہے۔وزیر مملکت برائے تعلیم نے بتایا کہ وہ ایک استاد ہیں، ان کے حوالے سے ہمیں نرمی دکھانی چاہیے۔ سمر کورس کے لیے اب وقت نہیں تھا۔ ہم نے وی سی صاحب کو کہا ہے کہ بچوں کا تعلیمی نقصان نہیں ہونا چاہیے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے یہ معاملہ بھی متعلقہ کمیٹی کو ارسال کردیا۔

وزارت خارجہ میں ڈیپوٹیشن پر تقرریاں

اجلاس میں وزارتِ خارجہ میں گزشتہ 5 سالوں میں ڈیپوٹیشن پر تقرریوں سے متعلق رپورٹ  پیش کی گئی۔ قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کے لیے 60 دن کی توسیع کی تحریک منظور کرلی گئی۔  علاوہ ازیں اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری فوڈ سیفٹی (ترمیمی) بل 2025 پر رپورٹ  پیش کی گئی، جس کے لیے مزید 60 دن کی توسیع کی تحریک منظور کرلی گئی۔

حوالگیٔ ملزمان ترمیمی بل 2025ء منظور

علاوہ ازیں  سینیٹ میں  وزیر مملکت برائے داخلہ نے حوالگی ملزمان ترمیمی بل 2025  پیش پیش کیا ، جس پر بیرسٹر علی ظفر نے  بل کی مخالفت کردی ۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ ممالک کے مابین دو طرفہ طور معاملات ہوتے ہیں ۔ حوالگی ملزمان کا ایک طریقہ کار طے ہے۔ ملزمان کا ممالک کے درمیان تبادلہ ہوتا رہتا ہے ۔ بعد ازاں سینیٹ نے حوالگی ملزمان ترمیمی بل 2025  منظور کر لیا۔

پاکستان شہریت ترمیمی بل 2025ء منظور

سینیٹ میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے پاکستان شہریت ترمیمی بل 2025 پیش کیا ، جسے کر لیا گیا۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات