28 C
Lahore
Friday, July 18, 2025
ہومکھیلوں کی خبریںجنگ کے بعد کرکٹ میدان میں پاک بھارت ٹکراؤ کا امکان، ایشیا...

جنگ کے بعد کرکٹ میدان میں پاک بھارت ٹکراؤ کا امکان، ایشیا کپ کیلئے راہ ہموار ہونے لگی


  کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اور بھارت میں حالیہ جنگ کے بعد ستمبر میں ایشیا کپ میں کرکٹ ٹیموں کے ٹکراؤ کے اشارے مل رہے ہیں۔ ٹورنامنٹ کیلئے راہ ہموار ہورہی ہے، دعوی کیا جارہا ہے کہ بھارتی ٹیم کوٹورنامنٹ میں شرکت حکومت سے اجازت سے مل گئی ہے۔ با ضابطہ اعلان کا انتظار ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ ہمیں حکومت کے گرین سگنل کا انتظار ہے۔ ٹورنامنٹ کے مستقبل کے حوالے سے اہم ترین اجلاس 24 جولائی کو ڈھاکا میں ہوگا۔ چیئرمین اے سی سی محسن نقوی صدارت کریں گے۔ پاکستان اور بنگلہ دیش ایک صفحے پر ہیں جبکہ بھارت ، سری لنکا اور دیگر کچھ ملکوں کے ساتھ ٹورنامنٹ کے حوالے سے لابنگ کررہا ہے۔ ایک اورمیڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے پاکستان کے خلاف کھیلنے کا اشارہ دے دیا ہے۔ بھارت کے وزیر کھیل من سکھ منداویا نے نیشنل اسپورٹس گورنس کے دوران پالیسی بیان دیا ہے کہ ہمیں پاکستان کے ساتھ انٹرنیشنل مقابلے میں کھیلنے پر مسئلہ نہیں ہے۔ چاہے یہ کرکٹ ہو یا ہاکی یا کوئی اور کھیل ، البتہ باہمی سیریز یا مقابلوں سے متعلق حکومتی موقف بالکل واضح ہے۔ ایشیا کپ مجوزہ شیڈول کے مطابق 5 سے 21 ستمبر تک کھیلا جائے گا ۔ پاکستان اور بھارت ٹیمیں کم از کم دو مرتبہ سات اور 14 ستمبر کو مد مقابل ہوں گی۔ کچھ بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں میں حالیہ سرحدی کشیدگی کے باعث ٹورنامنٹ کی قسمت فی الحال غیر یقینی ہے۔ بھارت نے2012-13کے سیزن کے بعد سے پاکستان کے خلاف دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی ہے۔ دوسری جانب بی سی سی آئی کے تحفظات کے باوجود ایشین کرکٹ کونسل میٹنگ کا مقام ڈھاکہ سے منتقل کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔ کچھ دن پہلے بھارتی بورڈ نے ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش ملتوی کر دیا ہے اور ملک میں موجودہ سیاسی حالات کی وجہ سے میٹنگ کا مقام اور تاریخ تبدیل کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ پاکستان بھارت میچوں سے اسپانسرز اور براڈ کاسٹرز کوبھاری آمدنی ہوتی ہے اگر ایشیا کپ نہیں ہوتا تو بھارتی براڈ کاسٹرز اوراسپانسرز کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑسکتا ہے۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری دیواجیت سائکیا نے حال ہی میں بھارت کی جانب سے ایونٹ کا بائیکاٹ کرنے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ بورڈ ان کی شرکت کے حوالے سے حکومت کی منظوری کا منتظر ہے۔ حکومت ایشیا کپ کے بارے میں نہیں کہتی تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے آئندہ ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ 2025 کے لیے بھارت اور پاکستان کو ایک ساتھ گروپ کیا تو نہ ہی بی سی سی آئی اور نہ ہی پی سی بی نے اس بات پر اعتراض کیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ بھارتی بورڈ بائیکاٹ کے ممکنہ اثرات کے بارے میں محتاط ہے، کیونکہ یہ مستقبل میں آئی سی سی یا ایشین کرکٹ کونسل کے ایونٹس میں ان کے موقف اور شرکت کو متاثر کر سکتا ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات