26 C
Lahore
Tuesday, July 15, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںشام میں فرقہ وارانہ جھڑپوں میں شدت، ہلاکتیں 89 تک پہنچ گئیں

شام میں فرقہ وارانہ جھڑپوں میں شدت، ہلاکتیں 89 تک پہنچ گئیں


دمشق (اے ایف پی) جنوبی شامی صوبے السویدا میں سنی بدو قبائل اور دروز جنگجوؤں کے درمیان فرقہ وارانہ جھڑپیں شدت اختیار کرگئیں، جن میں ہلاکتیں 89تک پہنچ گئیں۔جنوبی صوبے السویدا میں دیہات پرمارٹر گولے گرتے رہے ، سڑکیں سنسان ، جنازوں کے دوران بھی فائرنگ جاری رہی۔ برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق جو زمینی ذرائع پر انحصار کرتی ہے نے ہلاکتوں کی تعداد 89بتائی ہے جن میں 46دروز، 4 عام شہری، 18بدو جنگجو اور 7وردی پوش نامعلوم افراد شامل ہیں۔حکومت کا کہنا ہے کہ جلدفوج تعینات اور لڑائی ختم کر دیں گے۔تشدد میں شدت آنے کے بعد اسرائیل جس نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ وہ دروز برادری کے تحفظ کے لیے شام میں مداخلت کرے گا — نے السویدا میں “متعدد ٹینکوں” کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا، تاہم اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔یہ جھڑپیں شام میں عبوری رہنما احمد الشراع کو درپیش مشکلات کو اجاگر کرتی ہیں، جن کی اسلام پسند فورسز نے دسمبر میں صدر بشار الاسد کو اقتدار سے بے دخل کیا تھا۔ شام پہلے ہی 14سالہ خانہ جنگی کے اثرات سے دوچار ہے۔شامی وزارتِ دفاع اور داخلہ نے فوج کی تعیناتی، شہریوں کے لیے محفوظ راستے، اور لڑائی کوتیزی اور فیصلہ کن انداز میں ختم کرنے کے وعدے کا اعلان کیا ہے۔تشدد کا آغاز اتوار کو اُس وقت ہوا جب بدو مسلح افراد نے دمشق جانے والی شاہراہ سے ایک دروز سبزی فروش کو اغوا کر لیا، جس کے ردعمل میں جوابی اغوا کیے گئے۔اگرچہ مغوی افراد کو بعد میں رہا کر دیا گیا، مگر پیر کو بھی جھڑپیں السویدا شہر کے باہر جاری رہیں، جن میں مارٹر گولے دیہات پر گرے اور درجنوں افراد زخمی ہوئے۔السویدا کی سڑکیں سنسان تھیں، اور اے ایف پی کے فوٹوگرافر کے مطابق جنازوں کے دوران فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات