27 C
Lahore
Tuesday, July 15, 2025
ہومانٹرٹینمنٹسکوں کے استعمال سے خوش قسمتی کی علامت سمجھے جانیوالے سیاحتی مقام...

سکوں کے استعمال سے خوش قسمتی کی علامت سمجھے جانیوالے سیاحتی مقام کو نقصان


فوٹو بشکریہ برطانوی میڈیا 

شمالی آئرلینڈ کا ایک بڑا اور مشہور کاز وے ہر سال تقریباً 10 لاکھ سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آئرلینڈ کے اس کاز وے کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہاں پر پتھروں کے درمیان موجود دراڑوں میں جو بھی سکہ ڈالے گا اسے زندگی میں محبت مل جائے گی یا پھر ایسا کرنے سے اس کی زندگی میں خوشیاں آئیں گی، اس لیے یہاں آنے والے سیاح یہاں پر چھوٹے سکے ڈالتے ہیں۔

سیاحوں کا یہاں پتھروں کے درمیان مسلسل سکے ڈالنا اس خوبصورت اور مشہور مقام کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب کاز وے کے حکام  سیاحوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنے سکے اپنی جیب میں رکھیں تاکہ اس شاندار قدرتی نشان کو محفوظ رکھنے میں مدد مل سکے۔

رپورٹ کے مطابق کاز وے کو تقریباً 40 ہزار کالمز سے نشان زد کیا گیا ہے اور یہ یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے میں شامل شمالی آئرلینڈ کا پہلا سیاحتی مقام ہے۔

رپورٹ میں ماہرین ارضیات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ قدرتی مقام تقریباً 60 ملین سال پہلے بیسالٹ لاوے کے اخراج کی وجہ سے وجود میں آیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اس کاز وے کے بارے میں یہ خیال بھی کیا جاتا ہے کہ اسے ایک بہادر اور لیجنڈری آئرش ہیرو فن میک کول نے بنایا تھا۔

کاز وے کے ایک افسر کلف ہنری نے میڈیا کو بتایا کہ حالیہ دہائیوں میں یہاں آنے والے سیاحوں نے پتھروں کے درمیان موجود دراڑوں میں ہزاروں سکے ڈالے ہیں جن کا زنگ یہاں تیزی سے پھیل رہا ہے جو بیسالٹ کے پھٹنے اور بدصورت لکیریں بننے کی وجہ بن رہا ہے۔

حکام نے مزید بتایا کہ برٹش جیولوجیکل سروے کی 2021ء کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سکے کاز وے کو نمایاں نقصان پہنچانے کا باعث بن رہے ہیں اور اس پر جلد ہی کوئی کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

کلف ہنری نے بتایا کہ اب یہاں سائن بورڈ لگا دیے گئے ہیں کہ سیاح یہاں پر سکے نہ ڈالیں۔

افسر نے مزید بتایا کہ 40 ہزار ڈالرز کے منصوبے کے تحت حال ہی میں کاز وے کے آس پاس کی 10 سائٹس سے زیادہ سے زیادہ سکے نکالے گئے ہیں۔

کلف ہنری نے بتایا کہ  ہمارا یہ ٹرائل کامیاب رہا اب اسے پوری سائٹ پر پھیلایا جائے گا اور اگر ہم ان تمام سکوں کو یہاں سے نکالنے میں کامیاب ہو گئے تو اس سے صورتحال بہتر ہو جائے گی اور امید ہے کہ سیاحوں کی جانب سے اب یہاں مزید سکے نہیں ڈالے جائیں گے۔

افسر نے یہ بھی کہا کہ اگر سیاح اس نقصان دہ عمل کو روکنے کی اپیل کو سنتے ہیں تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ سیاح کاز وے کو پسند کرتے ہیں، اس کی قدر کرتے ہیں اور اکثر کے تو اس کے ساتھ گہرے ذاتی روابط قائم ہیں، اسی لیے ہم چاہتے ہیں کہ یہ قدرتی عجوبہ آنے والی نسلوں کے لیے خاص رہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات