28 C
Lahore
Monday, July 14, 2025
ہومغزہ لہو لہوٹیسٹ چیمپیئن شپ؛ آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے منفرد کلب جوائن کرلیا

ٹیسٹ چیمپیئن شپ؛ آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے منفرد کلب جوائن کرلیا



کراچی:

پیٹ کمنز ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں ہزار رنز اور 100 وکٹیں اڑانے والے دنیا کے تیسرے اور پہلے آسٹریلوی آل راؤنڈر بن گئے، انہوں نے یہ کارنامہ ویسٹ انڈیز سے سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میں پہلے دن انجام دیا۔

آسٹریلوی کپتان کمنز اب تک چیمپیئن شپ کے 51 میچز میں 1015 رنز اور 213 بیٹرز کو ٹھکانے لگا چکے ہیں۔

جمیکا کے سبائنا پارک میں جاری ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ میں 24 کی اننگز میں 9 واں رنز لیکر چیمپیئن شپ میں ہزار رنز مکمل کیے، انہوں نے 17 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 3 چھکے بھی جڑے، کینگروز کو 3 میچز کی سیریز میں پہلے ہی 0-2 کی فیصلہ کن سبقت حاصل ہے۔

کمنز سے قبل یہ منفرد کارنامہ بھارتی کرکٹرز رویندرا جدیجا اور روی چندرن ایشون نے بھی انجام دے رکھا ہے لیکن وہ پہلے آسٹریلوی پلیئر بنے۔

تجربہ کار بھارتی اسپنر ایشون نے ریٹائرمنٹ سے قبل چیمپیئن شپ کے 41 میچز میں 195 وکٹیں اور 1142 رنز بنائے۔ اسی طرح ان کے ہم وطن رویندرا جدیجا اب تک 42 مقابلوں میں 134 وکٹیں اڑانے کے علاوہ 2151 رنز بھی اپنے نام درج کروا چکے ہیں۔

مجموعی طور پر اب تک چیمپیئن شپ میچز میں 65 بیٹرز ہزار یا زائد رنز اسکور کرچکے جبکہ 16 بولرز بھی 100 یا زائد وکٹیں لے چکے ہیں، تاہم ایشون، جدیجا اور اب کمنز ٹیسٹ ڈبلز مکمل کرنے والے تیسرے پلیئر بنے۔

دوسری جانب، مچل اسٹارک نے بھی ایک سنگ میل عبور کرلیا، وہ آسٹریلیا کے تیسرے کامیاب بولر بن گئے۔ اسٹارک نے 322 میچز میں کل 719 بین الاقوامی وکٹیں اپنے نام کیں، جس میں 396 ٹیسٹ (100 میچز)، 244 ون ڈے (127 میچز) اور 79 ٹی20 انٹرنیشنل (65 میچز) شکار کیے۔

اس معاملے پر مچل اسٹارک سابق فاسٹ بولر بریٹ لی (718 وکٹیں) سے آگے نکل گئے، انہوں نے نے بین الاقوامی کرکٹ میں 310 ٹیسٹ، 380 ون ڈے اور 28 ٹی20 شکار کیے، مچل نے یہ کارنامہ کیریئر کے سنچری ٹیسٹ کے ابتدائی روز انجام دیا۔

آسٹریلیا کی جانب سے سب سے زیادہ 999 وکٹیں شین وارن کے نام درج ہیں، گلن میک گرا 948 وکٹیں اڑا کر دوسرے نمبر پر ہیں، مچل اسٹارک اب 719 شکار کے ساتھ تیسرے نمبر پر آگئے۔ بریٹ لی 718 وکٹوں کے ساتھ اب چوتھے اور نیتھن لائن 592 وکٹوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں، وہ اب آسٹریلوی ٹیسٹ بولنگ کی تاریخ میں چوتھے نمبر پر ہیں، جہاں وہ 400 ٹیسٹ وکٹوں کا ہدف بھی عبور کرنے والے ہیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات