لاہور:
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے دورہ پنجاب کا بنیادی مقصد سینیٹ میں پارٹی ٹکٹ ہولڈر مرزا محمد آفریدی کی حمایت تھی، جن پر ٹکٹ ناجائز ذرائع سے حاصل کرنے کے الزامات ہیں۔
پی ٹی آئی کے عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ کا یہ دورہ ناجائز ذرائع سے پارٹی ٹکٹ کے اجرا کے الزامات کو تقویت دیتا ہے۔
پارٹی ذرائع نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پی ٹی آئی قافلے کا آخری منزل مرزا محمد آفریدی کے فارم ہاؤس پر پہنچنا حیران کن تھا، جہاں پارلیمانی پارٹی کے اعزاز میں کھانے نے واضح کیا کہ دورے کا اصل مقصد مرزا محمد آفریدی کے حمایت میں ارکان جمع کرنا تھا۔
انھوں نے کہا کہ پارٹی میں سینیٹ ٹکٹ کے حوالے دو آراء پائی جاتی ہیں،اکثریت اسے ناجائز قرار دیتی ہے۔ پارٹی کے سینئر ذرائع نے کہا کہ قافلے کے قیام وطعام کے پرتعیش انتظامات پر بعض حلقوں نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا، انہیں یقین ہے کہ سینیٹ کا ٹکٹ مٹھی گرم کرنے پر جاری ہوا، اس کی پارٹی کے مخلص کارکن نظر انداز کر دیئے گئے۔
انھوں نے کہا کہ پارٹی حلقے سمجھتے ہیں کہ کسی اے ٹی ایم کی طرف دیکھنے کے بجائے صرف ووٹروں پر انحصار کرنا چاہیے۔
پارٹی چلانے کی فنڈنگ کی ضرورت پڑتی ہے اور اس قسم کا لین دین بھی ضروری ہے، مگر اس کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔ انھوں نے کہا کہ صرف گنڈا پور حکومت مرزا آفریدی کو ٹکٹ دینے کی حامی ہے، اس بدھ کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں یہ معاملہ اٹھایا اور گنڈا پور حکومت کے فیصلے کو منسوخ کرانے کی کوشش کی جائیگی۔