32 C
Lahore
Saturday, July 12, 2025
ہومغزہ لہو لہوبھارت کے پاس سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا قانونی و عملی...

بھارت کے پاس سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا قانونی و عملی اختیار نہیں، رپورٹ



اسلام آباد:

الجزیرہ نے ایک جامع اور تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا کوئی قانونی یا عملی اختیار نہیں رکھتا۔

رپورٹ میں کہا گیا بھارت کشمیر پر قبضے کے بعد دریاؤں کے قدرتی بہاؤ پر مکمل کنٹرول چاہتا ہے تاکہ پاکستان پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت اگرچہ ڈیم بنا رہا ہے لیکن وہ پانی کو محفوظ نہیں رکھ سکتا کیونکہ شدید بارشوں کی صورت میں سیلاب خود بھارتی آبادی کے لیے خطرہ بن جاتا ہے۔

اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے ماحولیات کے ماہر نصیر میمن نے کہا یہ بھارتی سرکار کی ایک سیاسی چالاکی ہے جو عملی طور پر پانی کا بہاؤ تبدیل کرنے کے بجائے صرف پاکستان میں خوف پھیلانا چاہتی ہے۔

کنگز کالج لندن کے جغرافیہ کے ماہر ڈاکٹر ماجد اختر کے مطابق بھارت کی جانب سے معاہدے کی معطلی ایک علامتی عمل ہے ۔ ورلڈ بینک کے صدر اجے بانگا نے کہا سندھ طاس معاہدے میں کسی بھی تبدیلی کے لیے دونوں ملکوں کی رضامندی ضروری ہے۔

نئی دہلی کی سیاسی تجزیہ کار انتمہ بینرجی نے کہا بھارت دریا کے بہاؤ کو مکمل طور پر روکنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔یونیورسٹی کالج لندن کے ماحولیاتی مرخ ڈین ہینز نے کہا پہلگام حملے کے بعد بھارت نے پانی کو سیاسی ہتھیار بنا کر معاہدے کو معطل کیا جو کھلی قانون شکنی ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات