غزہ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں فائر بندی معاہدے پر دوحہ میں جاری بالواسطہ مذاکرات پانچویں روز بھی جاری رہے، حماس نے معاہدے کیلئے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا اور امداد کی آزادانہ فراہمی کا کا مطالبہ کیا ہے،حماس نے 60روزہ فائر بندی کیلئے 10اسرائیلی قیدیوں کی رہائی پر مشروط آمادگی کا اظہار کیا ہے، دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بمباری کے دوران مزید82فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں، شہداء میں امداد کے منتظر 9افراد بھی شامل ہیں۔ غزہ کے سب سے بڑے اسپتالوں کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے جاری محاصرے کے باعث ایندھن کی قلت کی وجہ سے 100سے زائد قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں اور350ڈائیلاسز کے مریضوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کیلئے وقت کی حد میں توسیع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ہفتے یا اگلے ہفتے غزہ میں معاہدے کا “بہت اچھا موقع” ہے، لیکن حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے قطر میں بات چیت “مشکل” رہی ہے۔ یورپی یونین نے غزہ تک امداد کی رسائی بڑھانے کیلئے اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے۔ یہ معاہدہ، جس کا اعلان بلاک کے اعلیٰ سفارت کار نے جمعرات کو کیا، غزہ میں مزید خوراک کے ٹرکوں کے داخلے اور اضافی کراسنگ پوائنٹس کھولنے کا باعث بنے گا۔