صنعتی تنازعات کے حل کے لیے ملک کے 7 شہروں میں قائم این آئی آر سی کورٹس کو ویڈیو لنک سے منسلک کر دیا گیا۔
چیئرمین این آئی آر سی جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کی ہدایت پر تمام عدالتوں میں ویڈیو لنک کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے۔
ویڈیو لنک کی سہولت کے باعث ججز کے ٹی اے ڈی اے کی مد میں بننے والے لاکھوں روپے بچا لیے گئے، اس رقم کو اسٹاف کے جوڈیشل الاؤنس میں شامل کیا جائے گا۔
قومی کمیشن برائے صنعتی تعلقات کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے این آئی آر سی کی تمام کورٹس میں زیرِ التواء کیسز جلد نمٹانے اور عدالتوں کو ویڈیو لنک سے منسلک کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
اس سے قبل مقدمات کی پیروی کے لیے ججز کے دیگر شہروں کے سفر، رہائش اور کھانے پینے پر لاکھوں روپے کے اخراجات آ رہے تھے جبکہ سائلین کو بھی کیسز کے لیے دیگر شہروں کے سفر پر ٹرانسپورٹ اور رہائش کے اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑتے تھے۔
پہلے مرحلے میں اسلام آباد، لاہور اور کراچی کو ویڈیو لنک سے منسلک کر کے سائلین اور وکلاء کو سہولت فراہم کی گئی، دوسرے مرحلے میں سکھر، ملتان، کوئٹہ اور پشاور کو ویڈیو لنک سے منسلک کیا گیا۔
اس سے قبل این آئی آر سی کے مقدمات میں وکلاء کو کیسز کی پیروی کے لیے متعلقہ شہر جانا پڑتا تھا، اب وکلاء این آئی آر سی کے کسی بھی آفس سے دیگر شہروں کی عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کر سکتے ہیں، اب وکلاء این آئی آر سی کے مقدمات میں اپنے شہر سے ویڈیو لنک کے ذریعے دلائل دے سکیں گے۔
ادھر مزدوروں، ان کے نمائندوں، وکلاء اور مالکان کی طرف سے بھی اس اقدام کو بے حد سراہا جا رہا ہے۔
7ماہ کی قليل مدت ميں این آئی آر سی کے اقدامات کی تعريف اور حصولِ انصاف کی آسانی کو عالمی تنظيموں اور اداروں نے بھی انقلابی اقدام قرار ديا ہے۔