27 C
Lahore
Thursday, July 10, 2025
ہومخاص رپورٹواٹس ایپ کے مقابلے میں ٹوئٹر کی بٹ چیٹ میسجنگ ایپ متعارف

واٹس ایپ کے مقابلے میں ٹوئٹر کی بٹ چیٹ میسجنگ ایپ متعارف


—فائل فوٹو

ٹوئٹر کے بانی جیک ڈورسی نے ایک نئی انقلابی میسیجنگ ایپ بٹ چیٹ متعارف کروادی ہے جو بغیر انٹرنیٹ، فون نمبر یا مرکزی سرور کا کام کرتی ہے اور بلیو ٹوتھ پر مکمل انحصار کرتی ہے۔

یہ ایپ فی الحال ٹیسٹ فلائٹ پر بیٹا ورژن میں دستیاب ہے اور اسے ایک تجرباتی منصوبے کے طور پر لانچ کیا گیا ہے۔

بٹ چیٹ روایتی میسجنگ ایپس جیسے واٹس ایپ یا میسنجر سے بالکل مختلف ہے، اس میں صارفین کو فون نمبر یا ای میل رجسٹریشن کی ضرورت نہیں، پیغامات صرف صارف کے آلے (ڈیوائس) پر محفوظ ہوتے ہیں، کوئی مرکزی سرور یا بیک اپ سسٹم موجود نہیں، تمام پیغامات خفیہ (encrypted) ہوتے ہیں اور خودکار طور پر ختم ہو جاتے ہیں۔

یہ ایپ بلیو ٹوتھ میش نیٹ ورک بناتی ہے، یعنی جب صارفین ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں، تو ان کے فونز پیغامات کو ایک سے دوسرے آلے تک منتقل کرتے ہیں چاہے وہ انٹرنیٹ سے منسلک نہ ہوں۔

ڈورسی نے اس ایپ کو ’ذاتی تجربہ‘ قرار دیا جس کا مقصد پرائیویسی، انکرپشن ماڈلز اور سینسرشپ سے آزاد مواصلات کے لیے نئے امکانات تلاش کرنا ہے۔

یہ ایپ ان مظاہرین کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتی ہے جو انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن یا حکومتی نگرانی جیسے حالات کا سامنا کرتے ہیں، مستقبل میں Wi-Fi Direct کی سپورٹ بھی شامل کی جائے گی، جس سے نیٹ ورک کی رینج اور رفتار میں اضافہ ہوگا۔

بٹ چیٹ جیک ڈورسی کے پہلے سے جاری منصوبوں جیسے بلیو اسکائی اور ڈیمس کا تسلسل ہے جو سوشل میڈیا، پیمنٹس اور کمیونیکیشن کو مرکزی کنٹرول سے آزاد کرنے کے لیے بنائے گئے تھے۔

ڈورسی کے مطابق بٹ چیٹ صرف ایک ایپ نہیں، بلکہ ایک تصور ہے کہ لوگ بغیر کسی نگرانی، شناخت یا انٹرنیٹ کے بھی آزادانہ بات چیت کر سکیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات