27 C
Lahore
Thursday, July 10, 2025
ہومخاص رپورٹماہرین فلکیات نے ’فوسل کہکشاں‘ دریافت کر لی

ماہرین فلکیات نے ’فوسل کہکشاں‘ دریافت کر لی


—تصویر بشکریہ بین الاقوامی میڈیا

ماہرین فلکیات نے کائنات کی نایاب ترین کہکشاؤں میں سے ایک قدیم ’فوسل کہکشاں‘ دریافت کی ہے جو 7 ارب سال سے زائد عرصے سے بغیر کسی تبدیلی کے موجود ہے، یہ دریافت کائنات کی تاریخ کے مطالعے میں ایک اہم سنگ میل سمجھی جا رہی ہے۔

یہ کہکشاں جسے KiDS J0842+0059 کا نام دیا گیا ہے زمین سے تقریباً تین ارب نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے اور یہ پہلی فوسل کہکشاں ہے جسے ہماری مقامی کائناتی حدود سے باہر دریافت کیا گیا ہے۔

 یہ کارنامہ اٹلی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ایسٹرو فزکس (INAF) کے زیر قیادت ماہرین کی ٹیم نے انجام دیا، جنہوں نے Large Binocular Telescope کی مدد سے اس نایاب دریافت کی تصدیق کی۔

ماہرین کے مطابق فوسل کہکشائیں وہ ہوتی ہیں جو ستاروں کی تشکیل کے ابتدائی مرحلے کے بعد کسی بھی اور کہکشاں کے ساتھ ضم ہونے سے بچ جاتی ہیں، وہ دیگر کہکشاؤں کے برعکس، وقت کے ساتھ نہ تو پھیلتی ہیں اور نہ ہی ستاروں کی مزید تخلیق کرتی ہیں۔

اس تحقیق کے مرکزی رکن ڈاکٹر کریسینزو ٹورٹورا کہتے ہیں کہ یہ کہکشائیں گویا قسمت سے محفوظ رہ گئیں، وہ ضم نہیں ہوئیں اور اسی حالت میں وقت کی گرد میں چھپ گئیں۔

یہ نئی دریافت شدہ کہکشاں اپنی ساخت میں انتہائی گھنی، چھوٹی اور قدیم ہے، جس میں ستاروں کی تخلیق کا عمل مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے، ماہرین کے مطابق یہ کہکشاں تقریباً 99.5 فیصد ستارے کائنات کے بالکل ابتدائی دور میں بنا چکی تھی اور اس کے بعد سے کوئی بڑی تبدیلی رونما نہیں ہوئی۔

KiDS J0842+0059 کو سب سے پہلے 2018ء میں چلی کے وی ایل ٹی سروے ٹیلی اسکوپ سے دریافت کیا گیا تھا، بعد ازاں مزید درست تصویری ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے Large Binocular Telescope کا استعمال کیا گیا، جو زمین کی فضائی رکاوٹوں کے باوجود انتہائی شفاف تصاویر لینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

محققین کو امید ہے کہ یورپی خلائی ایجنسی کے Euclid ٹیلی اسکوپ اور James Webb جیسے جدید آلات کی مدد سے مزید ایسی کہکشاؤں کی دریافت ممکن ہو سکے گی۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات