شعیب ملک کی بیٹے سے ملاقات شدید تنقید کی زد میں آگئی، سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ صرف لنچ سے باپ کی ذمہ داری پوری نہیں ہوتی۔
پاکستان کے معروف آل راؤنڈر اور سابق کپتان شعیب ملک اپنی شاندار کرکٹ کارکردگی کے باعث عالمی سطح پر ایک پہچانی جانے والی شخصیت ہیں۔
انہوں نے 2009ء کے ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئنز ٹرافی 2017 سمیت کئی بڑی فتوحات میں پاکستان کے لیے کلیدی کردار ادا کیا، تاہم ان کا ذاتی زندگی کا سفر اتار چڑھاؤ کا شکار رہا، خاص طور پر بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا سے طلاق اور اداکارہ ثنا جاوید سے دوسری شادی کے بعد۔
حالیہ دنوں شعیب ملک نے اپنے بیٹے اذہان مرزا ملک سے دبئی میں ملاقات کی اور ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اپنے بہترین دوست کے ساتھ لنچ۔
شعیب ملک کی اس تصویر پر شدید عوامی تنقید دیکھنے میں آئی، مداحوں اور سوشل میڈیا صارفین نے ان کے صرف ملاقات کر کے باپ ہونے کے دعوے کو ناقابل قبول قرار دیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ جب ماں باپ الگ ہو جاتے ہیں تو بچہ دونوں گھروں کی بلی بن جاتا ہے، میاں بیوی کو پہلے ایک دوسرے کو سمجھنا چاہیے۔
دوسرے نے کہا کہ کبھی کبھی لنچ یا ڈنر پر لے جانا دوستی نہیں بناتا بلکہ فاصلے بڑھاتا ہے۔
ایک اور صارف کا تبصرہ تھا کہ اگر وہ تمہارا بیسٹ فرینڈ ہے تو اس کی ذمہ داری بھی لو، صرف ماں کی نہیں باپ کی بھی ذمہ داری ہے۔
ایک مداح نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ تم اچھے کھلاڑی ہو، لیکن باپ کا کردار نہیں نبھا سکے۔
جبکہ کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ طلاق نہیں ہونی چاہیے تھی، ثانیہ مرزا بہتر ساتھی تھیں، دونوں پڑھے لکھے اور سلیقے مند تھے، تھوڑا سا سمجھوتہ کر لیتے تو سب کچھ ٹھیک ہو سکتا تھا۔
مداحوں کا ماننا ہے کہ باپ ہونے کا اصل مطلب باقاعدہ وقت، تربیت، اخلاقی رہنمائی اور مسلسل موجودگی ہے جسے صرف ایک لنچ سے ثابت نہیں کیا جا سکتا۔