29 C
Lahore
Sunday, July 6, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںدریائے سین میں 100 سال کی پابندی کے بعد شہریوں کو نہانے...

دریائے سین میں 100 سال کی پابندی کے بعد شہریوں کو نہانے کی اجازت


—فائل فوٹو

ایک صدی بعد پیرس کے شہریوں اور سیاحوں کو دریائے سین (Seine) میں نہانے کی اجازت مل گئی ہے، فرانس کی حکومت نے پیرس کے دریائے سین میں 1923 میں شہریوں کے نہانے پر عائد کی گئی پابندی ختم کردی، جو ایک تاریخی موقع اور ماحولیاتی تبدیلی کی کامیاب علامت ہے۔

 1.4 ارب یورو کی لاگت سے مکمل کیے گئے صفائی منصوبے کے بعد یہ دریا اب تیراکی کے قابلِ قرار دیا گیا ہے، ہفتے کے روز تین مقامات عوام کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔

غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فرانس کی حکومت کی جانب سے پابندی ہٹاتے ہی پیرس کے شہری دریائے سین میں امڈ آئے، دریائے سین میں تین اطراف سے ایک ہزار سے زائد تیراک روزانہ داخل ہو پائیں گے۔

شہریوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہترین فیصلہ ہے اور ایفل ٹاور کے قریب اس دریا میں تیراکی کا کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اگست کے آخر تک مخصوص عمر (10 یا 14 سال) کے افراد کو بھی مقررہ اوقات میں مفت تیراکی کی اجازت دی جائے گی اور لائف گارڈز بھی تعینات ہوں گے۔

یاد رہے کہ 1923ء سے آلودگی اور کشتیوں کی آمد و رفت کی وجہ سے دریائے سین میں نہانا غیر قانونی تھا۔

سین نے 2024ء کے پیرس اولمپکس میں مرکزی کردار ادا کیا، خاص طور پر افتتاحی تقریب، ٹرائیتھلون اور اوپن واٹر تیراکی جیسے مقابلوں میں، اگرچہ شدید بارش کے باعث کچھ مقابلے مؤخر ہوئے، تاہم مجموعی طور پر پانی کی کوالٹی یورپی معیار کے مطابق رہی۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات