33 C
Lahore
Thursday, July 3, 2025
ہومغزہ لہو لہوپی ٹی آئی کی باہر بیٹھی لیڈر شپ پر ہارڈ کور کارکن...

پی ٹی آئی کی باہر بیٹھی لیڈر شپ پر ہارڈ کور کارکن کا پریشر بڑھ رہا ہے



لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ کچھ چیزیں نعمت غیر مترقبہ ہوتی ہیں، ابھی کچھ دیر پہلے ہم جو میڈیا ٹاک دیکھ رہے تھے وہ مجھے ایسے لگتا ہے جیسے پی ٹی آئی کو آج نئی قوت مل گئی ہو، سیٹیں دوسری طرف جانے سے چونکہ علی امین گنڈاپور کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ریاست کے بیبے بچے ہیں، انھوں نے آج بارہا ریاست کو چیلنج کیا ہے کہ میری حکومت تبدیل کر کے دکھائیں ، سیاست چھوڑ دوں گا۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک اور چیز بڑی اہم ہے پی ٹی آئی کی جو لیڈرشپ باہر بیٹھی ہوئی ہے اس پر ہارڈ کور کارکن کا پریشر دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ جو 1973کا آئین ہے وہ بیسیکلی ٹرائکوٹومی آف پاور کو اسٹیبلش کرتا ہے، ایگزیکٹو، لیجسلیچر اور جوڈیشری کے درمیان طاقت کی تقسیم کو یقینی بناتا ہے، یہاں یہ ہوا ہے کہ ایگزیکٹو کے پاس ساری طاقت آ گئی ہے ، عدلیہ اس کے ماتحت ہو گئی ہے اور مقننہ کو بھی ٹو تھرڈ میجوریٹی دے دی گئی ہے، بڑی افسوس ناک سچویشن ہے، جب بھی طاقت کا ارتکاز ہوتا ہے تو وہاں پہ آپ کی مطلق العنانی آ جاتی ہے، یہی ہم آج دیکھ رہے ہیں کہ جو گورنمنٹ ہے اس کا رویہ مطلق العنانیت کا رویہ ہے۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ کے پی ہاؤس ہی میں تحریک چلنی ہے، اس وقت تو وہیں بیٹھے تھے، لاہور میں تو میٹنگ نہیں کرتے یہ لوگ، پنجاب سے جب تک میٹنگ کریں گے نہیں، تو کریں گے کیسے، جو حال احوال کر رہے تھے وہ سارا پنجاب کا بھی کے پی ہاؤس میں بیٹھ کر رہے تھے، میں نے کل کہا تھا نہ کہ مخصوص نشستیں مل جائیں گی اور وہ مل گئیں آج نوٹیفکیشن ہو گیا۔ 

کورٹ رپورٹر ایکسپریس حسنات ملک نے کہا کہ اثرات تو آپ نے بتا دیے موجودہ حکومت کو دوتہائی اکثریت مل گئی ہے اور وہ آئین میں اپنی مرضی کی ترامیم لا سکتے ہیں، اب 27 ویں ترمیم آنے کی خبریں گرم ہیں دیکھتے ہیں اس میں کیا آتا ہے، میرا خیال ہے کہ 27 ویں ترمیم میں عدلیہ ترجیح نہیں ہو گی،26 ویں ترمیم سے پہلے ہی چیزیں کنٹرول ہیں۔ 

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ تبدیلی تو لیکر آنی تھی، جو لے کہ آنا تھا، جو ان کا موقف تھا، جو ان کا پلان تھا، اس کے مطابق لے آتے، ایگزیکٹو کہہ رہے ہیں کہ پاور فل ہو گئی، جو بھی ہے اس سے گورنمنٹ کو بڑا فائدہ ہے، اب جو سینیٹ کے الیکشن ہوں گے اس میں بھی ان کے پاس ٹو تھرڈ میجوریٹی ہوگی تو کام اپنا چلائیں گے، تمام جو چیزیں ہو رہی ہیں اس سے یہ ہو گیا ہے کہ جو گورنمنٹ ہے اس کی اتحادی جماعتیں جو پہلے بارگینگ پوزیشن میں ہوتی تھیں اب وہ اس پوزیشن میں نہیں رہ سکیں گی۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات