تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ہم جیلوں میں اپنے لیے نہیں اس ملک کے لیے بیٹھے ہیں، ہمیں پتا ہے ہم بے گناہ ہیں، ہمیں پتا ہے یہ ہمیں سزائیں دیں گے، اس کے باوجود ہم اپنے موقف سے ایک قدم پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
نو مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات کی کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں یاسمین راشد نے کہا کہ ڈھائی سال کے بعد ہم نے مذاکرات کے حوالے سے بات کی ہے، ہمارے ہزاروں کارکن پیشیوں پر آتے ہیں وہ سب ڈٹے ہوئے ہیں، میرے پاس جو ڈگریاں ہیں میں کسی بھی ملک میں جاسکتی تھی مگر پاکستان ہمارا ملک ہے ہم اسے نہیں چھوڑیں گے، ہم صرف آئین اور قانون کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں ہم صرف عدالتوں کے ذریعے انصاف لے کر ہی باہر آئیں گے۔
قبل ازیں نو مئی تھانہ شادمان نذر آتش سمیت جلاؤ گھیراؤ کے چار مقدمات کا جیل ٹرائل ہوا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کی۔ پراسکیوشن کے تین گواہان نے ایک مقدمے میں شہادت قلم بند کرائی۔ عدالت نے چار مقدمات کی مزید سماعت 7 جولائی تک ملتوی کردی۔
تھانہ شادمان نذر آتش کیس کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔ ریکارڈ نہ ہونے کے باعث گواہان کے بیانات قلم بند نہیں ہوسکے۔ پراسکیوشن نے موقف پیش کیا کہ مقدمات کا ریکارڈ لاہور ہائیکورٹ بھجوا رکھا ہے، جناح ہاؤس کے قریب پولیس کی گاڑیاں جلانے کے تین مقدمات کا ٹرائل جاری ہے۔