وزیرِ تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے جس رپورٹ کا حوالہ دیا اس پر پہلے ہی تحفظات کا اظہار کر چکے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے پلاننگ کمیشن آف پاکستان کی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن پروگرام انڈیکس کی رپورٹ کو حقائق کے برعکس قرار دیا تھا۔
سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ جس رپورٹ کا حوالہ دیا جا رہا ہے اس کے ڈیٹا کے ذرائع 23-2022ء کے ہیں، سب جانتے ہیں 2022ء میں شدید سیلاب آیا تھا اور لوگ 2023ء کے اوائل تک بے گھر تھے۔
انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل باقی صوبوں کو بتائیں کہ پنجاب کے اسکولوں میں 1 لاکھ اساتذہ کی کمی ہے، سندھ میں میرٹ پر 90 ہزار اساتذہ کی بھرتی کا عمل مکمل شفافیت کے ساتھ مکمل کیا۔
سردار علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں اساتذہ بھرتی ہونے کے بعد معیار بہتر ہوا، صوبے میں سب سے پہلے ٹیچرز لائسنس پالیسی متعارف کرائی گئی، ہم نے اپنے سسٹم کی خامیاں کبھی بھی نہیں چھپائیں۔