31 C
Lahore
Monday, June 30, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںایران چند ماہ میں یورینیم افزودگی پھر کرسکتا ہے، سربراہ آئی اے...

ایران چند ماہ میں یورینیم افزودگی پھر کرسکتا ہے، سربراہ آئی اے ای اے


رافیل گروسی — فائل فوٹو

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی و اسرائیلی حملوں کے باوجود ایران چند مہینوں میں یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے باوجود اب بھی ایران کے پاس یورینیم افزودگی کی صلاحیت موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ ایران کے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ وہ چند مہینوں یا اس سے کم وقت میں افزودہ یورینیم کی پیداوار شروع ہوگی۔

ان کے مطابق اگرچہ اہم تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے لیکن کوئی یہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ سب کچھ ختم ہوچکا ہے اور وہاں کچھ بچا نہیں۔

انہوں نے ایران کے 60 فیصد افزودہ یورینیم کے ذخیرے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس موجود 60 فیصد افزودہ یورینیم کے ذخیرے کو مزید ریفائن کیا جائے تو یہ 9 سے زائد جوہری بم تیار کرسکتا ہے۔

رافیل گروسی کے مطابق آئی اے ای اے اس بات سے لاعلم ہے کہ ذخیرہ کہاں موجود تھا۔ جوہری تنصیبات پر حملے کے نتیجے میں اس کے کچھ حصے کو تباہ کیا جاسکتا ہے لیکن کچھ منتقل کیا گیا ہو، اس کی وضاحت آنا باقی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران جوہری ٹیکنالوجی میں قابل قدر ملک ہے، اس لیے آپ یہ نہیں کہہ سکتے ہیں کہ ان کی صلاحیت ختم کردی ہے، آپ اس علم کو ختم نہیں کرسکتے ہیں جو آپ کے پاس ہے یا جو صلاحیت آپ کے پاس موجود ہے۔

واضح رہے کہ آئی اے ای اے کے سربراہ کا بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے اصرار کیا تھا کہ رواں ماہ کے حملوں نے ایران کے جوہری عزائم کو دہائیوں پیچھے کر دیا ہے۔

رافیل گروسی کا کہنا تھا کہ فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع جوہری تنصیبات پر امریکی و اسرائیلی حملوں سے ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو معقول نقصان پہنچایا ہے۔ تاہم ایران کے پاس اب بھی یورینیم افزودگی کی صلاحیت موجود ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات