برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی سکس کی 116 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون سربراہ بننے والی بلیز میٹریولی کو اپنے دادا کونسٹین ٹین ڈیبروسکی سے لاتعلقی اختیار کرنے کی باضابطہ ہدایت دی گئی ہے۔
بلیز میٹریولی کے دادا دوسری جنگِ عظیم کے دوران سوویت یونین سے فرار ہو کر نازی جرمنی کے لیے جاسوسی کرتے رہے۔ وہ مبینہ طور پر یوکرین کے علاقے چیرنیگیو میں نازی ایجنٹ کے طور پر سرگرم تھے اور انہیں “ایجنٹ 30” یا “قصائی” کے لقب سے جانا جاتا تھا۔
رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈیبروسکی نے خود خطوط میں یہ اعتراف کیا کہ انہوں نے ہولوکاسٹ میں یہودیوں کے قتل میں براہِ راست حصہ لیا۔ سوویت قیادت نے انہیں عوامی دشمن قرار دیتے ہوئے ان کے سر کی قیمت 50 ہزار روبل مقرر کی تھی۔
برطانوی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بلیز میٹریولی نہ تو کبھی اپنے دادا سے ملیں اور نہ ہی ان کے بارے میں ذاتی معلومات رکھتی تھیں۔
واضح رہے کہ 47 سالہ بلیز، ایم آئی سکس کی 18ویں سربراہ ہوں گی اور انہیں خفیہ ادارے میں روایتی طور پر ‘سی’ کے لقب سے پکارا جائے گا۔ وہ برطانوی وزیر خارجہ کو براہ راست رپورٹ کریں گی۔