ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے درمیان جاری ٹیسٹ سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز ٹی وی امپائر ایڈرین ہولڈ سٹاک ویسٹ انڈین کپتان روسٹن چیز کو متنازع آؤٹ قرار دینے پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
بارباڈوس میں جاری ٹیسٹ میں امپائروں کی جانب سے پہلے ہی متعدد متنازع فیصلے دیے گئے ہیں۔ پہلے روز کے کھیل میں آسٹریلیا کے ٹریوس ہیڈ کو ناکافی ثبوت کی بنیاد پر ٹی وی اپمائر نے کاٹ بی ہائنڈ کی اپیل پر ناٹ آؤٹ قرار دیا گیا تھا۔
جس کے بعد دوسرے روز روسٹن چیز کو ٹی وی امپائر نے ایل بی ڈبلیوکی اپیل پر ناٹ آؤٹ قرار دیا تھاحالانکہ ری پلے میں گیند کو پہلے پیڈ پر لگتے دِکھایا گیا تھا۔
لیکن سب سے متنازع فیصلہ ویسٹ انڈیز اننگز کے 50 ویں اوور میں کیا گیا جب روسٹن چیز کے خلاف آن فیلڈ امپائر کے فیصلے کو برقراررکھا گیا۔ پیٹ کمنز کی گیند پر وہ ایل بی ڈبلیو ہوئے اور آؤٹ دیے جانے پر انہوں نے فوراً ٹی وی امپائر سے رجوع کیا۔
ری پلے کے دوران آواز اور تصویر میں عدم مطابقت کی وجہ سے معاملہ مبہم رہا۔ ٹی وی امپائر نے گیند اور بلے کے درمیان فاصلہ محسوس کیا جس سے گیند کے بلے سے نہ ٹکرانے کا نتیجہ اخذ کیا۔ بعد ازاں بال ٹریکنگ میں تینوں مرحلوں پر سرخ رنگ دکھنے پر روسٹن چیز کو آؤٹ قرار دیا گیا۔
کمنٹری بکس میں موجود ویسٹ انڈیز کے سابق فاسٹ بولر آئن بشپ نے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے، وہ ٹیکنالوجی سے اتفاق نہیں کرتے۔ ان کا خیال ہے گیند بلے سے لگی ہےلیکن بہرکیف یہ فیصلہ روسٹن چیز کے خلاف کیا گیا۔