ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران سے آئندہ ہفتے ہونے والے مذاکرات کے دعوے کی تردید کر دی ہے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ واضح کردوں کہ نئے مذاکرات شروع کرنے کے لیے کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے، امریکا کے ساتھ ایٹمی مذاکرات کا کوئی منصوبہ نہیں، امریکی حملوں کے اثرات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات سے متعلق کوئی انتظام یا گفتگو نہیں ہوئی ہے، مذاکرات شروع کرنے کے لیے کوئی منصوبہ طے نہیں کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی میڈیا کی جانب سے ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات میں واشنگٹن کی جانب سے ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی پیش کش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
امریکی ٹی وی کے مطابق ایران کو بیرونی بینکوں میں اس کے 6 ارب ڈالر استعمال کی اجازت دی جاسکتی ہے تاہم مذاکرات میں اہم ترین شرط ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہ دینا ہے۔