28 C
Lahore
Thursday, June 26, 2025
ہومخاص رپورٹچین کا ایلون مسک کے اسٹارلنک سے 5 گنا تیز سیٹلائٹ انٹرنیٹ

چین کا ایلون مسک کے اسٹارلنک سے 5 گنا تیز سیٹلائٹ انٹرنیٹ


— فائل فوٹو 

چین میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے حوالے سے ایک انقلابی پیشرفت سامنے آئی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین نے سیٹلائٹ کے ذریعے دنیا میں 1 گیگابٹس فی سیکنڈ (Gbps) کی رفتار سے انٹرنیٹ فراہم کرکے ایلون مسک کی اسٹارلنک سروس کو پیچھے چھوڑ دیا۔ 

رپورٹ میں بتایا گیا کہ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے لیو چاؤ اور پیکنگ یونیورسٹی آف پوسٹس اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کے پروفیسر وو جیان کی قیادت میں تیز رفتار، مستحکم کنکشن کو یقینی بنانے کےلیے دو جدید ٹیکنالوجیز، اڈاپٹیو آپٹکس (اے او) اور موڈ ڈائیورسٹی ریسیپشن (ایم ڈی آر) کو یکجا کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق محققین اس نئے تجربے سے ایلون مسک کی اسٹار لنک سروس نے 5 گنا زیادہ تیز اور قابل بھروسہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کنکشن تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے جو کہ ایک Gbps پر ڈیٹا ٹرانسمیشن فراہم کرنے کے قابل ہے۔

رپورٹ میں بتایا کہ اسٹار لنک کے سیٹلائٹس زمین سے 341 میل کی بلندی پر چکر لگاتے ہیں جبکہ چینی ٹیم کے سیٹلائٹس 22 ہزار 807 میل کی بلندی پر کام کرتے ہیں اور زمین سے اتنا دور ہونے کے باوجود بھی تیز ترین انٹرنیٹ فراہم کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق چینی سائنسدانوں کی یہ کامیابی ناصرف اس کی رفتار بلکہ رکاوٹ یا خرابی کی کم شرح کی وجہ سے بھی اہم ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ تجربہ چین میں لیجیانگ آبزرویٹری میں 5.9 فٹ کی دوربین کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا جس میں دو واٹ کے لیزر کا استعمال کیا گیا، سائنسدان آپٹیکل ایڈجسٹمنٹ اور ریئل ٹائم سگنل کے امتزاج کے ذریعے سیٹلائٹ سے وسیع فاصلے کے باوجود غیر معمولی کنکشن کے معیار کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔

رپورٹ کے مطابق اس ٹیکنالوجی کی صلاحیت خلائی مشنز اور سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کےلیے مواصلات کو تبدیل کر سکتی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگر اس ٹیکنالوجی کو کامیابی کے ساتھ لاگو کیا جاتا ہے تو یہ دور دراز کے علاقوں میں جہاں روایتی روایتی براڈ بینڈ دستیاب نہیں ہے وہاں بھی قابل اعتماد انٹرنیٹ سروس فراہم کر سکتی ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات