اسلام آباد:
رہنما مسلم لیگ (ن) قیصر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ انڈیا کے ساتھ ہماری جو جنگ ہوئی ہے اس میں فیلڈ مارشل کی ڈیٹرمنیشن اور ان کی پلاننگ ہے جس کا رزلٹ ہے کیونکہ خود ٹرمپ اس میں انوالو تھے صلح کرانے میں، وہ نیگوشی ایٹ کر رہے تھے تو انھوں نے خود دیکھا ہے کہ ان میں کتنی ہمت ہے.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اس میں پرائم منسٹر کا کیسے کردار نہیں ہے، وہ ہمارے سی ای او ہیں، پرائم منسٹر ہی کنٹرول کر رہے تھے ٹھیک ہے جو وہ کرتے ہیں، فیلڈ مارشل اس کے حقدار ہیں جو انھوں نے تعریف کی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ پرائم منسٹر کونکال دیں، میں کیونکہ خود کابینہ کا حصہ ہوں وزیر اعظم پورے کنٹرول میں ہیں اور آپس میں بڑی یگانگت اور یکسانیت ہے.
رہنما تحریک انصاف انتظار حسین پنجوتا نے کہا کہ پاکستان میں ایک جمہوری نظام ہے اور جمہوری نظام میں جو پی ایم ہوتے ہیں وہی سربراہ ہوتے ہیں، بے شک فارم 47کے ہوں، جب یہ کھانا تھا وہاں پر پی ایم کا نہ ہونا، یہ تو آپ نے بالکل ٹھیک فرمایا کہ مائنس پی ایم کر دیا گیا ہے.
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ وہاں نمائندگی کس چیز کی ہو رہی ہے؟ پاکستان کی بات ہو رہی ہے نہ، ٹرمپ اگر عاصم منیر کی بات کر رہے ہیں کہ وہ مجھ سے ملنے آئے تھے اور بڑے زبردست آدمی ہیں تو پاکستان کی بات کر رہے ہیں اور پاکستان کا نام لیکر بات کر رہے ہیں، شہباز شریف کو تو بلایا ہی نہیں گیا وہ تو میٹنگ کا حصہ ہی نہیں تھے.
(ر)میجر جنرل طارق رشید نے کہاکہ میرا خیال ہے کہ ہماری ہسٹری کچھ ایسی رہی ہے کہ زیادہ امریکا کے نزدیک ہوتے ہیں اور آخر کار مایوسی ہی ہو تی ہے مگر اس وقت حالات مختلف ہیں، فیلڈ مارشل کی جو تعریف کر رہے ہیں انھوں نے اپنی صلاحیت کا لوہا منوا لیا ہے، انڈیا کے ساتھ ہماری جنگ ہوئی تھی اس میں فرق فیلڈ مارشل عاصم منیر ہی تھے، باقی چیزیں ویسی ہی تھیں، ان میں جو عزم تھا اس عزم نے ہمیں انڈیا پر فتح دی، ویسے بھی بڑے پروفیشنل سولجر ہیں.
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں امریکا پاکستان میں انٹرسٹ ہے جیسے ٹرمپ ہے، ٹرمپ کو ویسے بھی جو طاقتور ممالک ہیں یا شخصیات وہ ان کو پسند کرتے ہیں، پاکستان میں جب مائنز اینڈ منرلز کانفرنس ہوئی تو اس میں ہمیں بھی پتہ چلا کہ تقریباً70فیصد رقبہ ہے وہ مال و دولت سے مالا مال ہے۔