34 C
Lahore
Monday, June 23, 2025
ہومخاص رپورٹبغیر ڈرائیور والی روبوٹیکسی سروس کا آغاز

بغیر ڈرائیور والی روبوٹیکسی سروس کا آغاز


—تصویر بشکریہ بین الاقوامی میڈیا

ٹیسلا نے ٹیکساس میں بغیر ڈرائیور والی روبوٹیکسی سروس کا آغاز کر دیا۔

الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی مشہور امریکی کمپنی ٹیسلا نے ٹیکساس کے شہر آسٹن میں اپنی بغیر ڈرائیور والی خودکار روبوٹیکسی سروس محدود سطح پر شروع کی، جسے کمپنی کے سربراہ ایلون مسک نے دہائی بھر کی محنت کا ثمر قرار دیا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے جب ٹیسلا کی خودکار گاڑیوں نے انسانی ڈرائیور کے بغیر باقاعدہ مسافروں کو سروس فراہم کی۔

ٹیسلا نے اس منصوبے کے لیے آسٹن کے علاقے ساؤتھ کانگریس میں تقریباً 10 گاڑیوں پر مشتمل ایک مختصر ٹرائل شروع کیا۔

 ہر گاڑی میں اگلی نشست پر ایک سیکیورٹی مانیٹر موجود ہوگا، مگر ڈرائیور کی نشست خالی ہوگی، مسافروں سے فی سواری 4.20 امریکی ڈالر وصول کیے جا رہے ہیں۔

سروس کا دائرہ محدود علاقوں تک رکھا گیا ہے، خراب موسم، مشکل چوراہے اور کم عمر (18 سال سے کم) مسافروں سے گریز کیا جائے گا۔

معروف سوشل میڈیا شخصیت اور ٹیسلا کے سرمایہ کار ساویر میرٹ نے پہلی روبوٹیکسی سواری کی ویڈیوز ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کیں، انہوں نے دکھایا کہ کیسے ایپ کے ذریعے روبوٹیکسی بلائی اور بغیر ڈرائیور کے گاڑی نے انہیں ایک مقامی بار تک پہنچایا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ اہم سنگِ میل ضرور ہے، لیکن پوری روبوٹیکسی صنعت کی شروعات کا ابتدائی مرحلہ ہی کہا جا سکتا ہے۔

ٹیسلا کے اس اقدام کے بعد ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے حال ہی میں ایک نیا قانون منظور کیا ہے، جس کے تحت خودکار گاڑیوں کے لیے ریاستی پرمٹ لینا لازمی قرار دے دیا گیا ہے، قانون یکم ستمبر 2025ء سے نافذ ہوگا۔

ٹیسلا صرف کیمرہ بیسڈ نظام پر انحصار کر رہی ہے، جب کہ دیگر کمپنیز جیسے Waymo اور Zoox لیڈر (LiDAR) اور ریڈار جیسے جدید سینسر استعمال کرتی ہیں جبکہ مسک کا ماننا ہے کہ کیمرہ بیسڈ نظام کم قیمت اور زیادہ مؤثر ہوگا۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات