بنگلہ دیش کی نمایاں جامعات کے 7 رکنی اعلیٰ سطحی وفد نے پاکستان کا ایک ہفتے پر محیط دورہ کامیابی سے مکمل کرلیا-
اس دورے کے دوران پاکستانی جامعات اور صنعتی اداروں کے ساتھ 20 سے زائد مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے گئے جو دونوں برادر ممالک کے درمیان علمی تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہیں۔
بنگلہ دیشی وفد پاکستان میں قائم اسلامی تعاون تنظیم کی کمیٹی کامسٹیک کی خصوصی دعوت پر 16 سے 21 جون تک پاکستان میں قیام پذیر رہا-
اس وفد میں بنگلہ دیش کی نامور جامعات کے وائس چانسلرز اور اعلیٰ حکام شامل تھے۔
دورے کے دوران وفد نے پاکستان کی ممتاز جامعات اور کامسٹیک کنسورشیم آف ایکسیلنس (CCoE) کی رکن جامعات کا دورہ کیا۔
دستخط شدہ یادداشتوں میں فیکلٹی و طلبہ کے تبادلے، مشترکہ تحقیقی منصوبے، تعلیمی تعاون، وسائل و مہارتوں کا تبادلہ، کانفرنسز کے انعقاد اور پی ایچ ڈی کی فیس میں رعایت جیسے منصوبے شامل ہیں۔
اس دورے کے دوران معروف صنعتی ادارے گورمے فوڈز کے ساتھ بھی معاہدہ کیا گیا جس کے تحت بنگلہ دیشی طلبہ کو صنعتی انٹرن شپس فراہم کی جائیں گی تاکہ ان کی عملی مہارتوں کو فروغ ملے اور تعلیمی اداروں و صنعت کے درمیان روابط کو مضبوط بنایا جا سکے۔
بنگلہ دیشی وفد کے اعزاز میں مختلف استقبالیہ تقریبات کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں وفد نے پاکستان کے تعلیمی و صنعتی حلقوں سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
بنگلہ دیشی وفد نے دورے کے اختتام پر اسے ’تاریخی اور انتہائی مفید‘ قرار دیا اور پاکستانی میزبانی و ویژن کو سراہا۔
انہوں نے کامسٹیک اور یونیورسٹی آف لاہور کی جانب سے 100 اسکالرشپس کے اعلان پر بھی شکریہ ادا کیا۔
یہ تعلیمی اقدام او آئی سی رکن ممالک کے درمیان تعلیمی معیار کے فروغ اور سائنسی تعاون کو بڑھانے میں کامسٹیک کے کردار کا واضح مظہر ہے اور بنگلہ دیش و پاکستان کے درمیان مضبوط تعلیمی و ثقافتی روابط کا عکاس ہے۔
یہ دورہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلیمی حوالے سے برسوں پر محیط خلاء کو پُر کرے گا جس کے بہترین نتائج نکلیں گے۔