ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی ترک دارالحکومت انقرہ پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے اہم اجلاس میں شرکت کریں گے۔
ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ینگ جرنلسٹس کلب کے مطابق اجلاس میں 40 سے زائد وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع ہے۔
یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اجلاس سے قبل عباس عراقچی نے جمعے کے روز جنیوا میں یورپی رہنماؤں سے ملاقات کی جس میں موجودہ صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر ابتدائی حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دو مرتبہ ٹیلیفونک رابطہ کیا تاکہ کشیدگی میں کمی لانے کی کوشش کی جا سکے۔
تاہم امریکی صدر ٹرمپ نے جمعے کے روز ایک بیان میں اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے امکان کو کمزور کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال اسرائیل سے کارروائی روکنے کا کہنا مشکل ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ امریکا اسرائیل کو مکمل عسکری حمایت فراہم کر رہا ہے۔
او آئی سی اجلاس میں ایران، ترکی اور دیگر مسلم ممالک کی جانب سے ممکنہ طور پر اسرائیل کے خلاف سخت مؤقف اپنانے اور مشترکہ ردعمل پر غور کیا جائے گا۔