ایک کیڑے کے بارے میں نئے سائنسی شواہد سامنے آئے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ بوگونگ موتھ (Bogong moth) نامی کیڑا، جو آسٹریلیا میں پایا جاتا ہے ستاروں کی مدد سے 1000 کلومیٹر طویل ہجرت کرتا ہے۔
رپورٹس کے طابق یہ پہلا کیڑا ہے جس میں ستاروں کے ذریعے اتنی بڑی نیویگیشن کی تصدیق ہوئی ہے۔
یہ کیڑا رات کے وقت تقریباً 620 میل (1000 کلومیٹر) کا سفر جنوبی مشرقی آسٹریلیا سے آسٹریلین الپس تک کرتا ہے اور مہینوں بعد اسی طریقے پر واپس جنوبی مشرقی آسٹریلیا آجاتا ہے۔
تحقیقی ٹیم نے ان کیڑوں کو ایک فلائٹ سیمولیٹر میں رکھا جس میں مصنوعی رات کا آسمان پیش کیا گیا اور سسٹم میں مقناطیسی میدان کو بلاک کر دیا گیا۔ جب مصنوعی ستارے صحیح ترتیب میں تھے تو کیڑے درست سمت میں اڑنے لگے۔ لیکن جب ستاروں کی ترتیب خراب ہوئی تو وہ بے سمت اور بے ترتیب ہو گئے۔
ماہرین نے نوٹ کیا کہ ان کے دماغی برقی سگنلز اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ رات کے آسمان پر ترتیب ان کیڑوں کی نیویگیشن کو متحرک کرتی ہے۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ یہ چھوٹے دماغ والے کیڑے اتنی پیچیدہ رہنمائی استعمال کرتے ہیں کہ محققین ابھی تک واضح نہیں کر سکے کہ یہ موتھ ستاروں کو استعمال کیسے کرتے ہیں۔
اس دریافت نے سب سے پہلے کیڑوں میں ستاروں کی مدد سے راستہ ڈھونڈنے کی تصدیق کی اور دکھایا ہے کہ ستاروں پر انحصار صرف پرندوں، سمندری جانوروں یا انسانوں تک محدود نہیں ہے۔