پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما، سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے بیرونِ ملک پاکستان کا مقدمہ لڑا، دہشت گردی پر مؤثر بات کی گئی، پاکستان کا نام بطور ذمہ دار ایٹمی ریاست کے سب کی نظر میں آگیا ہے۔
شیری رحمان نے سینیٹ اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے وہی جنگ مسلط کی جو بھارت نے پاکستان پر مسلط کرنے کی کوشش کی تھی۔ دنیا میں کسی نے نہیں دیکھا کہ پانی بطور ہتھیار استعمال کیا گیا ہو، یہ خطرناک رجحان ہے، ہم نے ہر جگہ لوگوں کو مطمئن کیا، ہم نے کہا کہ ہم تو بات کرنے کو تیار ہیں، نہ ہم نے جنگ مسلط کی اور نہ بڑھائی۔
شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ انڈس واٹر ٹریٹی معطل کرنے کی کوئی شق نہیں ہے، دورے کے دوران صبح 8 سے رات 12 تک بلاول بھٹو قدموں پر رہتے تھے، دورے میں ہمارا سونے اور پینے کا کوئی حال نہیں تھا۔
انہوں نے سینیٹ کے ایوان میں وفاقی بجٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے ہائبرڈ گاڑیوں پر 18 فیصد ٹیکس لگانے کی مخالفت کی۔
شیری رحمان نے کہا کہ الیکٹرک گاڑی، ہائبرڈ گاڑی پر 18 فیصد ٹیکس لگا دیا ہے، آپ کی سڑکوں پر پھر کالے دھوئیں والی گاڑی چلے گی۔ دنیا میں کوئی الیکٹرک گاڑی پر ٹیکس نہیں لگا رہا، جنوبی ایشیا الیکٹرک گاڑیوں کی طرف جا رہا ہے، لاہور میں ماحول دیکھا ہے؟ پاکستان میں سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کوئی ان پر ٹیکس نہیں لگا رہا، سڑکوں پر پھر کالے دھوئیں والی گاڑی چلے گی، پاکستان میں سانس لینا مشکل ہو گیا ہے، پاکستان کو دنیا کا سب سے زیادہ ماحولیات سے متاثرہ ملک قرار دیا گیا ہے۔
ایوان میں اظہار خیال کے دوران شیری رحمان نے مزید کہا کہ جتنے پرانے منصوبے 15 اور 20 سال سے چل رہے ہیں ان کا دوبارہ جائزہ لینا ہو گا، دفاع اور قرضوں کے بجٹ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ صوبوں میں فوڈ انسیکیورٹی نظر آرہی ہے، موسمیاتی تبدیلی کے بجٹ میں کٹوتی کردی گئی، لاس اینڈ ڈیمج فنڈ کا سنا، وہ فعال نہیں، ایف بی آر کو سی ای او کو گرفتار کرنے کا ڈریکونین اختیار دیا گیا ہے، ایف بی آر کو ڈریکونین اختیار دینے سے کیا نجی شعبہ بڑھے گا؟۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پبلک سیکٹر تو سکڑ گیا ہے، اب نوکریاں تو نجی شعبے سے آنی ہیں، ہم نے اپنی تنخواہ تو بڑھالی، کم سے کم اجرت ہم نے نہیں بڑھائی، تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں، شہباز شریف، وزیرِ خزانہ نے ایسے اقدامات ضرور کیے جو معیشت کو اندھیرے سے باہر نکال لائے۔