34 C
Lahore
Sunday, June 15, 2025
ہومغزہ لہو لہوایران ایٹمی ہتھیار بنا رہا تھا؛ حملے کے سوا کوئی راستہ نہیں...

ایران ایٹمی ہتھیار بنا رہا تھا؛ حملے کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا؛ نیتن یاہو


اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران پر حملے کے بعد ایک اہم بیان میں حملے کی وجوہات بتائی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے لیے حملے کی منصوبہ بندی 6 ماہ سے جاری تھیں۔

ٹیلی وژن پر قوم سے خطاب میں انھوں نے مزید کہا کہ اپریل کے آخر میں ایران پر حملے کی منصوبہ بندی کو حتمی شکل دیدی تھی۔ جس میں حملے کے دن اور تاریخ کے بارے میں طے کیا گیا تھا۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی ہلاکت کے بعد ایران نے ایٹمی ہتھیار تیار کرنا شروع کر دیے تھے جس پر اسرائیل کے پاس ایران پر حملہ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہ بچا تھا۔

وزیر اعظم نیتن یاہو نے انکشاف کیا کہ ایران پر حملے کا فیصلہ امریکا کی کسی بھی براہ راست مدد کے بغیر کیا البتہ صدر ٹرمپ کو حملے سے پہلے مطلع کر دیا  تھا۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اب یہ امریکا پر ہے کہ وہ ایران پر ہمارے حملے کے بعد کی صورتحال میں کیا فیصلہ کرتا ہے۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ جوہری معاہدے پر اتفاق نہیں کرتا تو اسے مزید نقصان اُٹھانا پڑے گا۔

صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کو جوہری معاہدے کے لیے متعدد بار وقت دیا گیا ہے اور یہ وقت تیزی سے کم ہو رہا ہے، ایران جوہری معاہدہ کرلے ورنہ کچھ نہیں بچے گا۔ 

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے “ایکس” پر جاری اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ وہ اب بھی ایرانی سرزمین پر مختلف اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے ایک نامعلوم مقام پر ہونے والے دھماکے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے لیکن مقام کا وقوع اور دیگر تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

واضح رہے کہ ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں میں اعلیٰ فوجی قیادت اور ایٹمی سائنس دانوں سمیت 86 افراد جاں بحق اور 341 زخمی ہوگئے۔

 



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات