غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں ایران کے اسلامی پاسدارانِ انقلاب (IRGC) کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی شہید ہو گئے ہیں۔
اگر یہ اطلاعات درست ثابت ہوتی ہیں تو سلامی ایران کے سب سے سینئر فوجی رہنماؤں میں سے ایک ہیں جو حالیہ حملوں میں مارے گئے۔
میجر جنرل حسین سلامی نے 1980 میں ایران-عراق جنگ کے آغاز پر پاسدارانِ انقلاب میں شمولیت اختیار کی۔ وقت کے ساتھ وہ فوجی رینکس میں ترقی کرتے گئے اور امریکہ و اس کے اتحادیوں کے خلاف سخت بیانات دینے کے حوالے سے مشہور ہوئے۔
سن 2000 کی دہائی سے وہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اور امریکہ کی جانب سے ایران کے جوہری اور فوجی پروگراموں میں کردار کے سبب پابندیوں کی زد میں رہے۔
وہ 2024 میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے جب ایران نے تاریخ میں پہلی بار اسرائیل پر براہِ راست فوجی حملہ کیا، جس میں 300 سے زائد ڈرونز اور میزائل فائر کیے گئے تھے۔
حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے دوران سلامی نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ ایران ہر ممکنہ منظرنامے، صورتحال اور حالات کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ دشمن یہ سمجھتا ہے کہ وہ ایران سے ویسے ہی لڑ سکتا ہے جیسے وہ اسرائیلی محاصرے میں گھرے نہتے فلسطینیوں سے لڑتا ہے۔ ہم جنگ کا تجربہ رکھتے ہیں اور تیار ہیں۔