33 C
Lahore
Saturday, June 7, 2025
ہومقومی خبریںمتنازع پیکا ایکٹ، جواب داخل کروانے کی آخری مہلت

متنازع پیکا ایکٹ، جواب داخل کروانے کی آخری مہلت


— فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے متنازع پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران وزارت قانون، وزارت آئی ٹی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو جواب داخل کروانے کے لیے آخری مہلت دے دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے متنازع پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف پی ایف یو جے، اینکرز اور صحافتی تنظیموں کی درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کی۔

درخواست گزاروں کی جانب سے عمران شفیق ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس انعام امین منہاس نے کہا کہ اگر جواب داخل نہ کروایا تو تب بھی سماعت کو آگے بڑھائیں گے، میرا خیال ہے کہ اس کیس میں لمبا ٹائم چاہیے، اسے عید کے بعد ہی رکھیں۔

عمران شفیق ایڈووکیٹ بولے کہ وفاق نے وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات کے ذریعے جواب داخل کیا ہے، وزارت قانون اور پارلیمانی امور، پی ٹی اے نے جواب جمع نہیں کروایا۔

وکیل عمران شفیق نے کہا کہ وفاق نے انوکھا جواب داخل کروا کر اس عدالت کے دائرہ اختیار پر ہی سوال اٹھا دیا، وفاق نے کہا ہے 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد صرف ہائیکورٹ کا آئینی بینچ یہ کیس سن سکتا ہے، جب تک ہائیکورٹ کا آئینی بینچ نہیں بنتا تب تک یہ عدالت ہی کیس سن سکتی ہے، یہ اعتراض کسی صورت نہیں بنتا صرف اس لیے اعتراض اٹھایا کہ معاملےکو طول دیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرا اعتراض ایک قرآنی آیت کا سہارا لے کر اٹھایا گیا ہے، قرآنی آیت کا سہارا لیا گیا کہ بات پھیلانے سے پہلے اس کی تحقیق کرلیا کرو، لوگوں پر ایف آئی آرز درج ہو رہی ہیں، عدالت اس کیس کو جلد سنے۔

جسٹس انعام نے کہا کہ کیا کوئی بھی خبر نہیں چل رہی؟ کوئی خبر دینے یا پبلیکیشن سے روک رہا ہے۔

ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ اسٹے دے دیں کہ خبر دینے پر صحافی پر کوئی ایف آئی آر یا گرفتاری نہیں ہوگی، فریقین جواب جمع نہیں کرا رہے اور عدالت سے ٹائم پر ٹائم لے رہے ہیں، عدالت کے حکم پر جواب نہیں دیا جارہا تو یہ عدالت اور فریقین کے درمیان معاملہ ہے، عدالت ان پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کر کے جواب جمع کرانے کا موقع دے۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو جواب جمع کروانے کی آخری مہلت دے دی اور متنازع پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت جولائی کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات