بین الاقوامی فوجداری عدالت میں بنگلادیش کے سابق حکومتی عہدیداروں کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اس موقع پر سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد پر انسانیت کے خلاف منظم حملے کے الزامات عائد کیے گئے۔
خبر ایجنسی کے مطابق عدالتی سماعت براہِ راست نشر کی گئی، پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ حسینہ واجد نے اپنی حکومت کے خلاف احتجاج کچلنے کے لیے منظم حملہ کروایا۔
پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ شواہد بتاتے ہیں کہ یہ منظم، وسیع اور مربوط حملہ تھا، ملزمہ نے بغاوت کچلنے کے لیے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو استعمال کیا۔
پراسیکیوٹر کے مطابق ملزمہ نے اپنی جماعت کے مسلح کارکنوں کو بھی استعمال کیا، منظم حملہ انسانیت کے خلاف جرائم کے زُمرے میں آتا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق شیخ حسینہ کے ساتھ سابق وزیرِ داخلہ اور آئی جی پولیس پر بھی الزامات عائد کیے گئے۔
الزامات میں مدد، اُکسانا، معاونت، سہولت کاری اور سازش شامل ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق الزامات میں جولائی کے احتجاج کے دوران اجتماعی قتلِ عام نہ روکنے میں ناکامی بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس طلبہ کے حکومت مخالف احتجاج پر شیخ حسینہ کو عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔
مظاہرین کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن میں 1400 افراد ہلاک ہوئے تھے، شیخ حسینہ نے اقتدار چھوڑ کر بھارت میں پناہ لی ہوئی ہے۔