32 C
Lahore
Saturday, May 24, 2025
ہومقومی خبریںپکڑے گئے دہشت گردوں نے بتایا ہے کہ فتنہ الہندوستان کیسے پاکستان...

پکڑے گئے دہشت گردوں نے بتایا ہے کہ فتنہ الہندوستان کیسے پاکستان میں دہشت گردی کرتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر


ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پکڑے گئے دہشت گردوں نے بتایا ہے کہ فتنہ الہندوستان کیسے پاکستان میں دہشت گردی کرتا ہے۔

اسلام آباد میں ڈی جی آئی ایس پی آر اور سیکریٹری داخلہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور سیکریٹری داخلہ نے بھارت کی پراکسی وار کو فتنہ الہندوستان کا نام دے دیا۔

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کی 20 سالہ ریاستی دہشت گردی پر بریفنگ دے رہے ہیں، 2009ء میں حکومت پاکستان نے شواہد بھارت کے وزیرِ اعظم کو شرم الشیخ میں دیے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 2015ء میں پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے شواہد اقوام متحدہ کو دیے اور 2019ء  میں بھی شواہد اقوام متحدہ کو دیے گئے، کلبھوشن یادیو کو یہاں گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ فتنہ الہندوستان اپریل 2024ء سے بلوچستان میں معصوم شہریوں کو قتل کر رہا ہے، 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد شہریوں کو قتل کیا گیا، بھارت کے پاس ایسے کون سے ثبوت تھے جس کی بنیاد پر 6 اور 7 مئی کو شہریوں پر حملے کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس تھی کہ وہ اپنے اثاثوں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کو فعال کریں گے،  6 مئی اور 10 مئی کے درمیان فنتہ الہندوستان نے 33 دہشت گرد حملے کیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ گرفتار دہشت گردوں نے بھارت کی پشت پناہی کا اعتراف کیا ہے، بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، 21 مئی کو بھارت کے حکم پر فتنہ الہندوستان نے یہ سب کچھ کیا، یہ بھارت کی دہشت گرد اور ظالم شکل ہے، ان حملوں میں کوئی بلوچیت اور پاکستانیت نہیں، 12 اپریل 2024ء کو 12 مزدوروں کو نوشکی میں شہید کیا گیا، 28 اپریل 2024ء کو تمپ کیچ میں 2 مزدوروں کو شہید کیا گیا، بھارت کی ہدایت پر یہ عورتوں اور بچوں پر حملے کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 14 فروری کو ہرنائی میں 10 افراد کو آئی ای ڈی دھماکے میں شہید کیا گیا، جعفر ایکسپریس حملے میں معصوم شہری اور چھٹی پر جانے والے سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو شہید کیا گیا، 9 مئی کو لسبیلہ میں 3 معصوم حجاموں کو شہید کیا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ خضدار میں دہشت گردی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، متاثرہ خاندانون کے ساتھ کھڑے ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق فتنہ الہند اس حملے میں ملوث ہے، خضدار حملہ ہماری تعلیم اور روایات پر حملہ تھا۔

سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں سامنا آیا کہ خضدار حملہ فتنہ الہندوستان کا تسلسل ہے، پاکستان کے عوام دہشت گردی کی مذموم کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، فتنہ الہندوستان نے اسکول کے بچوں کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ فتنہ الہندوستان نے خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، وزارت داخلہ، صوبائی حکومت اور اداروں کے ساتھ مل کر حملے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے، آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت نے اپنی پراکسی کو کہا کہ بلوچستان میں حملے کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ریاست کے پاس ان حملہ آوروں کو ختم کرنے کی اہلیت ہے، ہارڈ ٹارگٹ کی جانب سے ناکامی کے بعد اب یہ سافٹ ٹارگٹ کر رہے ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران بلوچستان میں شہید کیے گئے افراد کے لواحقین کی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات