33 C
Lahore
Friday, May 23, 2025
ہومغزہ لہو لہوبھارتی شکست، عالمی شہادتیں اور سانحہ خضدار

بھارتی شکست، عالمی شہادتیں اور سانحہ خضدار


56سالہ کیرل کرسٹائن فیئر (Carol Christine Fair) امریکا کی ممتاز دانشور ، سیاسی تجزیہ نگار، محقق اور مصنفہ ہیں ۔ وہ امریکا کی جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے وابستہ ہیں ۔پاکستان اور بھارت، اُن کی علمی و تصنیفی تحقیقات کا مرکز ہیں ۔ اُردو ، پشتو اور پنجابی میں بھی درک رکھتی ہیں ۔

اپنے علمی ، تصنیفی اور تحقیقی پراجیکٹس کی تکمیل کے لیے وہ کئی بار پاکستان آ چکی ہیں۔ پاکستان اور پاکستان کی مذہبی و جہادی تحریکوں بارے اُن کا لہجہ نہائت تلخ اور قابلِ گرفت ہوتا ہے ۔کئی تحقیقی کتابیں لکھ چکی ہیں۔ اُن کی بعض کتابیں امریکی جامعات کے نصاب کا حصہ بھی بن چکی ہیں۔

اُن کی دو کتابوں (In Their Own Wordsاور Fighting to The End) میں پاکستان کے خلاف سخت زبان استعمال کی گئی ہے ۔ہم اُن کے دلشکن الفاظ کبھی نہیں بھُول سکتے ۔ 22اپریل2025 کو وقوع پذیر ہونے والے سانحہ پہلگام ( مقبوضہ کشمیر) کے پس منظر میں پاک بھارت کشیدگی اور یُدھ کا آغاز ہُوا تو کیرل کرسٹائن فیئر لا تعلق نہ رہ سکیں ۔

 بھارت نے 6اور7مئی 2025کی درمیانی شب، بِلا اشتعلال، پاکستان پر حملہ کیا ۔ پاکستان نے دو روز صبر اور اعراض کیا ۔ بھارت پھر بھی پاکستان کے خلاف جارحیت سے باز نہ آیا تو 10مئی 2025 کی صبح افواجِ پاکستان نے بھارت کو صف شکن جواب دیا ۔ پاکستانی فضائیہ کے شیر دل شاہینوں نے بھارت کے تقریباً6جنگی طیارے مار گرائے ۔

اِس شکست نے متکبر بھارت کی کمر توڑ دی ۔ ڈھیٹ بھارت اور ڈھیٹ بھارتی میڈیا مگر تسلسل کے ساتھ یہ پروپیگنڈہ کرتا رہا کہ کوئی ایک بھی بھارتی جنگی طیارہ زمین بوس نہیں ہُوا ۔ اپنی شرمندگی اور شکست پر پردہ ڈالنے اور شکست خوردہ بھارتی عوام کی دلجوئی کے لیے بھارتی میڈیا نے بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر یہ اُلٹی لاف زنی شروع کر دی کہ انڈین ایئر فورس نے پاکستانی ایئر فورس کے طیارے گرائے ہیں۔

اِس پس منظر میں مشہور بھارتی صحافی اور اینکر پرسن ( کرن تھاپڑ) نے جب یہی سوال کیرل کرسٹائن فیئر سے کیا اور پوچھا :آپ پاک بھارت تازہ جنگی کشیدگی پر گہری نظر رکھے ہُوئے ہیں ، آپ کا کیا خیال ہے بھارت نے واقعی پاکستان کے جنگی طیارے مار گرائے ہیں؟ سوال سُن کر کیرل کرسٹائن فیئر نے فی البدیہہ کہا:’’ یہ تو نری بھارتی بکواس ہے، بھارتی میڈیا کا بکواس دعویٰ۔‘‘کیرل کرسٹائن فیئر اور کرن تھاپڑ کا یہ دلچسپ مکالمہ اب بھی یو ٹیوب پڑا ہے ۔صلائے عام ہے یارانِ نکتہ داں کے لیے!

پاکستان کے ہاتھوں شکست کا شرمناک داغ اُٹھانے والا بھارت باطنی طور پر نادم بھی ہے اور بین السطور تسلیم بھی کر رہا ہے کہ پاکستانی فضائیہ نے اُس کے جنگی طیارے( بشمول فرانسیسی ساختہ رافیل طیارہ) مار گرائے ہیں ۔ بھارتی فضائیہ کے اعلیٰ ترجمان افسر سے پریس کانفرنس کے دوران بھارتی صحافیوں نے اِسی پس منظر میں سوال پوچھا تو مذکورہ ترجمان نے ملفوف انداز میں کہا:’’ دیکھئے ، جنگ میں ایسے نقصان تو ہوتے ہی رہتے ہیں۔

بھارت نے پاکستان کے خلاف اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں ۔ اِس وقت ، جنگ کے ماحول میں ، اگر مَیں اِس ( بھارتی جنگی طیاروں کے گرنے ) بارے تسلیم کرلُوں تو یہ دراصل دشمن کو فائدہ پہنچے گا۔‘‘اِن الفاظ میں چھپی شکست کا بھارتی چہرہ ہم صاف دیکھ سکتے ہیں ۔ ہم نے عالمی میڈیا کے توسط سے یہ دلچسپ منظر بھی دیکھ لیا ہے کہ بھارتی پارلیمنٹ میں ( جب کہ وہاں نریندر مودی بھی موجود تھے) انڈین اپوزیشن پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے مودی جی کا مذاق اُڑاتے ہُوئے یہ منظر کشی کی ہے کہ پاکستان کے ہاتھوں بھارتی رافیل جنگی طیارہ کیسے مجروح پرندے کی طرح زمین پر گرا ۔

کیرل کرسٹائن فیئر نے 16مئی2025 کو مشہور ترین امریکی جریدے (Foreign Policy)میں تازہ ترین پاک بھارت یُدھ کے پس منظر میں اپنا تفصیلی آرٹیکل لکھ کراپنا نکتہ نظر و تجزیہ پیش کیا ہے ۔ ساتھ ہی پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے چند پیشگوئیاں بھی کی ہیں ۔

یہ آرٹیکل Another Clash Over Kashmir Is Coming کے زیر عنوان شائع ہُوا ہے ۔سی کرسٹائن فیئر نے اپنے تجزیئے میں بین السطور تسلیم کیا ہے کہ تازہ پاک بھارت جنگی تصادم میں پاکستانی فضائیہ بھارتی فضائیہ پر بالادست رہی ۔ یہی تو بھارتی شکست کا دوسرا نام ہے ۔ مذکورہ امریکی دانشور و مصنفہ و سیاسی تجزیہ نگار نے ساتھ ہی یہ پیشگوئی بھی کی ہے کہ ’’اگرچہ ( امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے توسط سے) پاک بھارت سیز فائر ہو چکا ہے ، مگر اِسے مستقل اور مستحکم نہیں سمجھنا چاہیے ۔ مسئلہ کشمیر ایسا فلیش پوائنٹ ہے کہ عنقریب پاکستان اور بھارت میں نیا یُدھ پڑے گا کہ بھارت اپنے زخم چاٹ رہا ہے ۔‘‘

پاکستان کے ہاتھوں ، چار روزہ جنگ کے دوران، شکست کھا کر بھارتی حکومت ، انڈین آرمی اور انڈین اسٹیبلشمنٹ ہی زخم نہیں چاٹ رہے بلکہ انڈین میڈیا بھی نادم و شرمندہ ہو کر بھیگی بِلّی بنا ہُوا ہے ، مگر ساتھ ہی ’’مَیں نہ مانوں‘‘ کی رَٹ بھی لگا رہا ہے ۔ سچی بات یہ ہے کہ بھارتی صحافیوں ، اینکروں اورکالم نگاروں نے چار روزہ جنگ کے دوران اس قدر ’’ٹخنے جوڑ کر‘‘ اورشرمناک انداز میں جھوٹ بولے ہیں کہ دُنیا بھر میں بھارتی میڈیا کا اعتبار اور وقار جاتا رہا ہے ۔ انڈین میڈیا دراصل بی جے پی ، نریندر مودی اور انڈین اسٹیبلشمنٹ کی اُنگلیوں پر ناچتا رہا ۔ اور اب ناک کے بَل گرا ہے تو اظہارِ شرمندگی بھی نہیں کرپا رہا ۔ ایک بھارتی خاتون صحافی ( جن کی کتابیں اور تجزیئے راقم شوق سے پڑھتا رہا ہے اور دِلی طور پر اُن کا احترام کرتا تھا) نے اِس ڈھٹائی سے پاکستان کے خلاف دریدہ دہنی کی ہے کہ وہ دل سے اُتر گئی ہیں ۔

یہ بھارتی خاتون صحافی مسلسل جھوٹ بول رہی ہیں کہ بھارت نے پاکستانی فضائیہ کے طیارے بھی مار گرائے ہیں اورایک پاکستانی پائلٹ بھی حراست میں لے لیا ہے ۔ اور جب ایک بھارتی صحافی نے موصوفہ سے پوچھا کہ اُس پاکستانی جنگی جہاز کا ملبہ اور وہ مبینہ گرفتار شدہ پاکستانی پائلٹ کہاں ہے تو وہ ندامت سے خلا میں آنکھیں گھمانے کے سوا کوئی جواب نہ دے سکیں۔ پاکستان کے خلاف افترا باندھنے اور جھوٹ بولنے سے وہ پھر بھی باز نہیں آ رہیں ۔مثلاً: اِسی خاتون صحافی ( جو چند ماہ قبل لاہور میں جناب نواز شریف کا مختصر انٹرویو بھی کر چکی ہیں) نے 18مئی2025 کوبھارت میں ایک بڑی تقریب کے دوران پھر پاکستان کے خلاف صریح جھوٹ بولا ہے ۔ یہ تقریب سابق بھارتی آرمی چیف (NC Vij) کی لکھی گئی تازہ کتاب Alone In The Ringکی رُونمائی تھی اور موصوفہ اِس کتاب بارے ماڈریشن کا کردار ادا کررہی تھیں ۔

’’عرب نیوز‘‘ اور ’’یوریشین نیوز‘‘ ایسے عالمی میڈیا آؤٹ لیٹس بھی کہہ رہے ہیں کہ( حالیہ چار روزہ جنگ میں) پاکستان فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کے واقعی معنوں میں چھکے چھڑا دیے ۔ برطانوی اخبار Daily Telegraphاور معروف فرانسیسی اخبار Le Mondeشفاف اور واضح الفاظ میں انڈین ایئر فورس پر پاکستانی فضائیہ کی بالادستی کا اعتراف کررہے ہیں۔

برطانوی اخبارات بطورِ خاص تسلیم کرتے رہے کہ چار روزہ جنگ میں پاکستانی فضائیہ بھارت پر غالب رہی ۔ مگر بھارت کی ڈھٹائی اپنی جگہ قائم ہے ۔18مئی2025 کو امریکی اخبار ’’نیویارک ٹائمز‘‘ نے Why There,s No Battlefied Solution to India,s Perpetual Pakistan Problemکے زیر عنوان Alex Travelliکا جو تفصیلی مضمون شائع کیا ہے، اِس میں بھی بین السطور یہی کہا گیا ہے کہ پاکستانی فضائیہ نے جو محیرالعقول کارنامے انجام دیے ہیں ، یہ اِس امر کا اظہار ہیں کہ اپنے حجم کے اعتبار سے کئی گنا چھوٹے ملک، پاکستان ، کو دیوار سے لگانا بھارت کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن گیا ہے۔

عبرتناک شکست کے باوجود بھارت، پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی وارداتیں کرنے سے باز نہیں آ رہا۔ 21مئی2025 کو خضدار( بلوچستان) میں اسکول بچوں کی بس پر جو مہلک خود کش حملہ کیا گیا ہے، یہ بھی بھارتی پراکسیز کی خونی کارستانی ہے۔ ISPRنے بھی اِس سانحہ میں بھارت کو ذمے دار قرار دیا ہے۔خضدار سانحہ میں تین اسکول بچیاں شہید اور38زخمی ہُوئی ہیں ۔بھارت کا ملعون اور مکروہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا ہے۔

 



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات