وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی لگانے کی تیاری کر لی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں 5 روپے کاربن لیوی عائد کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال فی لیٹر پیٹرولیم لیوی 100 روپے سے زائد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
استعمال شدہ گاڑیوں پر نئی گاڑیوں کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ٹیکس عائد ہوگا، آئی ایم ایف نے سابقہ فاٹا/پاٹا کے لیے دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے کھاد پر جنرل سیلز ٹیکس کی عمومی شرح نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اقدام توانائی سبسڈیز فنڈ کرنے اور گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔
استعمال شدہ گاڑیوں کی ڈیوٹیز کی مجموعی شرح نئی گاڑیوں سے 40 فیصد زیادہ ہو گی، یہ فرق ہر سال 10 فیصد کم کیا جائے گا اور 2030ء تک مکمل خاتمہ متوقع ہے۔