36 C
Lahore
Wednesday, May 21, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںفلسطین کے حق میں آواز بلند کرنا جُرم بن گیا، معروف اینکر...

فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنا جُرم بن گیا، معروف اینکر اور سابق فٹبالر نوکری سے فارغ


—فائل فوٹو

انگلینڈ کے سابق فٹبال اسٹار اور برطانوی نشریاتی ادارے کے معروف اینکر گیری لائنیکر  کو فلسطین کے حق میں سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے ایک بار پھر اپنے منافقانہ رویے سے آزادیِ اظہار کے دعوؤں کو مشکوک بنا دیا، ایک متنازع انسٹاگرام پوسٹ کی وجہ سے جسے یہود مخالف تصور کیا گیا، گیری لائنیکر کو ان کے پروگرام اور نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا، یہ پوسٹ فلسطینی حمایت میں تھی، جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

وہ اس وقت برطانوی نشریاتی ادارے کے سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے پریزینٹر تھے، جنہیں سالانہ تقریباً 13 لاکھ پاؤنڈ (1.7 ملین ڈالر) ادا کیے جا رہے تھے۔

گیری لائنیکر نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری ری پوسٹ کی تھی جس میں صیہونیت (Zionism) کی وضاحت ایک ویڈیو میں کی گئی تھی اور ساتھ میں ایک چوہے کی تصویر موجود تھی۔

 یہ پوسٹ فلسطین لابی نامی گروپ کی جانب سے کی گئی تھی، جس پر الزام ہے کہ اس میں یہودیوں کے خلاف پرانی نسلی نفرت پر مبنی علامت استعمال کی گئی، کیونکہ تاریخ میں چوہوں کو یہودیوں کے ساتھ جوڑ کر نازی دور کی نفرت انگیز پروپیگنڈے میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی نے کہا کہ گیری نے اپنی غلطی کو تسلیم کیا ہے اور اس بنیاد پر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس سیزن کے بعد مزید کسی پروگرام کی میزبانی نہیں کریں گے۔

گیری لائنیکر پہلے ہی معافی مانگ چکے تھے اور کہا تھا کہ انہوں نے نادانستہ طور پر ایک ایسی پوسٹ شیئر کی جس میں توہین آمیز حوالہ تھا اور جیسے ہی انہیں اس کا علم ہوا، انہوں نے وہ پوسٹ ہٹا دی۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات