41.3 C
Lahore
Tuesday, May 20, 2025
ہومغزہ لہو لہوفسکل پیکٹ پرکمیٹی قائم، پی ٹی آئی کا نمائندہ شامل نہیں

فسکل پیکٹ پرکمیٹی قائم، پی ٹی آئی کا نمائندہ شامل نہیں



اسلام آباد:

وزیر اعظم شہباز شریف نے نیشنل فسکل پیکٹ پر عملدرآمد کی نگرانی کیلیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی، کمیٹی کی ذمے داریوں میں صوبوں میں قرضوں کے بوجھ کی شیئرنگ پر اتفاق رائے پیدا کرنا اورآبی انفراساٹرکچر کی  ہنگامی تعمیر  شامل ہیں۔

وزیر اعظم آفس کی جاری ہدایات کے مطابق اسحق ڈار اور بلاول بھٹو زرداری آٹھ رکنی کمیٹی کے شریک چیئرپرسن ہونگے، ارکان میں دفاع، منصوبہ بندی، خزانہ، معاشی امور، قانون و انصاف کے وزراء اور اٹارنی جنرل آف پاکستان شامل ہیں۔

کمیٹی میں پی ٹی آئی کا کوئی نمائندہ شامل نہیں جو خیبر پختونخوا کی حکمران اور جس کی حمایت کے بغیر نیشنل فسکل پیکٹ کے  ذریعے آئی ایم ایف کے طے اہداف کا حصول ممکن نہیں۔

مزید پڑھیں: نئے بجٹ میں جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 4.4 اور زرعی شعبے کا ہدف 4.8 فیصد مقرر کیے جانے کا امکان

آئی ایم ایف کی ایک شرط کے تحت نیشنل فسکل پیکٹ پر ستمبر2024 میں وفاقی و صوبائی وزرائے خزانہ نے دستخط کئے، مگر اس پر عملدرآمد سست کا شکار رہا، کیونکہ صوبے خصوصاً سندھ  بعض مالی ذمہ داریاں لینے سے گریزاں ہیں۔ فسکل پیکٹ کا ایک مقصد  مالی ذمہ داریوں میںازسرنو توازن اور وفاق وصوبوں کی ٹیکسیشن پالیسیوں میں بہتر ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔

آئی ایم ایف اسٹاف لیول رپورٹ کے مطابق نئے مالی سال کے دوران ایسے ترقیاتی منصوبے جن کا فائدہ صرف ایک صوبے تک محدود ہو، ان کی فنڈنگ براہ راست صوبائی بجٹ سے ہو گی۔ وزیراعظم آفس کی ہدایات کے مطابق فنانس ڈویژن کمیٹی کا سیکرٹریٹ ہو گا،کمیٹی دس روز کے اندر تمام ایسی تجاویز شیئر کرے گی جن پر وفاقی و صوبائی بجٹ میں غور ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کی آئی ایم ایف کو نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی یقین دہانی 

کمیٹی کی دیگر اہم ذمہ داریوں میں قرضوں کی بوجھ کی شیئرنگ سمیت  قومی اہمیت کے مسائل و چیلنجزپر اتفاق رائے  اور آبی سکیورٹی کیلئے انفراسٹرکچر کو ترقی دینا شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق نئے بجٹ میں سود کی ادائیگی 87 کھرب تک پہنچنے کا امکان ہے، وفاقی حکومت اس خرچے کا کچھ حصہ صوبوں کو منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم آئین کے تحت صوبے اس مالی ذمہ داری کو شیئر کرنے کے پابند نہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت کی آئی ایم ایف کو بجلی، گیس، پیٹرول مہنگا کرنے کی یقین دہانی، عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جائے گا

وزیراعظم آفس کے مطابق سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کے  بعد  جنگی بنیادوں پر نئے آبی ذخائر کی تعمیر کی ضرورت ہے،کمیٹی اس میں موثر کردار کے علاوہ نیشنل فسکل پیکٹ کے تحت تمام نکات پر بروقت عملدرآمد میں کو یقینی بنائے گی۔

کمیٹی عملدرآمد میں چیلنجز اور وفاق، صوبوں اور متعلقہ سٹیک ہولڈر کے مابین اتفاق رائے پیدا کرنے کے پلیٖف فارم کا بھی کردار ادا کرے گی۔ آئی ایم ایف نے سفارش کیلئے کہ حکام ایک فریم ورک تیار کریں جوکہ صوبوں کی رہنمائی کرے کہ وہ سرکاری سکیورٹیز میں  جمع نقد سرپلس کی غیر مسابقی بولی کے ذریعے سرمایہ کاری کریں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات