کراچی:
شہر قائد کے علاقے ناظم آباد میں بیٹی کو اسکول چھوڑنے کے دوران اسٹیٹ ایجنٹ کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا کیس پولیس نے حل کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا، جو اسکا بہنوئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے بیٹی کو اسکول چھوڑنے کے دوران اسٹیٹ ایجنٹ کو فائرنگ کا نشانہ بنانے والے مرکزی ملزم کو بھائی سمیت گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق 14 مئی کی صبح ناظم آباد 3 نمبر گول مارکیٹ میں قائم پائلٹ اسکول کے قریب 14 مئی کی صبح بیٹی کو اسکول چھوڑنے آنے والے راشد کو موٹر سائیکل سوار ملزم نے فائرنگ کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا تھا جبکہ مقتول کی آنکھ کے قریب لگنے والی گولی پار ہو کر اس کی 10 سالہ بیٹی آمنہ کے سر پر لگی جسے کی باعث وہ شدید زخمی ہوگئی تھی اور تاحال زیر علاج ہے۔
واقعے کے بعد ڈی ایس پی ناظم آباد کمال نسیم اور ایس ایچ او ناظم آباد امجد کیانی موقع پر پہنچے اور کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیجز حاصل کیں جس میں سفید داڑھی والے شخص کو اسکول کے قریب موٹر سائیکل پر گھومتا ہوا دیکھا گیا۔
فوٹیج میں اس مشکوک شخص کی دوسرے شہری سے بھی ملاقات ہوئی اور ان کے درمیان بات چیت بھی ہوئی تھی۔
ایس ایچ او ناظم آباد امجد کیانی بتایا کہ واقعے کے بعد ڈی ایس پی ناظم آباد کی سربراہی تشکیل دی گئی، ٹیم نے دن رات سخت جدوجہد کے بعد اسٹیٹ ایجنٹ راشد کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم اقبال ملنگ کو اس کے بھائی شاہد سمیت گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم اقبال ملنگ نے واردات کے بعد اپنی داڑھی کو سیاہ کر کے اپنا حلیہ بھی تبدیل کرلیا تھا تاہم پولیس نے تمام شواہد کو حاصل کرنے کے بعد ملزم کو قانون کی گرفتار میں لیا۔
امجد کیانی نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے ابتدائی تفتیش میں قتل کی وجہ 15 لاکھ روپے کی لین دین کا تنازعہ بتایا جبکہ گرفتار ملزم شاہد مقتول راشد کا بہنوئی ہے اور اس لین دین کے تنازعے میں شاہد نے مقتول کی بہن کو طلاق بھی دیدی تھی جس کے بعد وہ بچوں سمیت والدین کے گھر آگئی تھی۔
انھوں نے بتایا کہ ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ لیاری کشتی چوک کے قریب انھوں نے اپنا گھر 15 لاکھ روپے میں فروخت کر کے راشد کو دیئے تھے کہ ہمیں پورشن دلوا دیں اور اس رقم کی وصولی کے بعد وہ ٹال مٹول سے کام لیتا رہا اور اس دوران ان میں جھگڑے بھی چلتے رہے اور اس وجہ سے شاہد نے مقتول کی بہن کو طلاق بھی دیدی تھیْ
فائرنگ میں ملوث ملزم اقبال ملنگ کا کہنا تھا کہ بیوی کو طلاق دینے کے بعد اس کا بھائی پریشان رہتا تھا اور اسی وجہ سے اس نے راشد کو ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بنایا ، اس کی ریکی بھی کرتا رہا اور موقع ملنے پر اسے فائرنگ کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا۔