(میاں افتخار رامے)امریکا کے صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی عوام نے مجھے اکثریت سے صدر منتخب کیا ، سعودی عرب امریکا میں بڑی سرمایہ کاری کرنے جارہا ہے ، سعودی عرب اور امریکا کے اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہور ہے ہیں ، امریکا میں روز گار کے نئے مواقع پیدا کررہے ہیں ۔پاک بھارت دوستوں کو کہا کہ نیوکلئیر میزائلوں کی بجائے تجارت کریں ، یہ بہت ہی اچھا ہوگا کہ دونوں ملکوں کے لیڈر ایک ساتھ ڈنر پر جائیں،پاکستان اور بھارت نے سیز فائر کیا اور امید ہے دونوں اس پر قائم رہیں گے ، پاکستان اور بھارت کی قیادتیں مضبوط اور ذہین ہیں ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نےسعودی امریکن انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کا دورہ میرے لیے باعث فخر ہے ،سعودی ولی عہد محمد بن سلمان عظیم شخصیت ہیں ، 8 سال پہلے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا ، مہمان نواز آج تک نہیں بھولا،امریکا میں سرمایہ کاری ہورہی ہے دولت واپس آرہی ہے سعودی عرب کامیاب اور عظیم مملکت ہے ، ولی عہد سعودی عرب کی ترقی کے لیے دن رات محنت کررہے ہیں ، سعودی عرب نے گذشتہ 8 سال میں تیزی سے ترقی کی ہے ، سعودی عرب میں شاندار عمارتیں بن رہی ہیں ، گذشتہ کئی مہنوں میں کئی سنگ میل عبور کئے ، شاندار مہمان نوازی پر سعودی عرب کا شکر گزار ہوں ۔سعودی عرب اور امریکا کے تعلقات مزید مستحکم ہورہے ہیں ۔ہم وہ ہی کررہے ہیں جو کوئی عقل مند کرسکتا ہے ۔سعودی عرب کے ساتھ 142 بلین ڈالر کا دفاعی معاہدہ کررہے
امریکا کے صدر نے کہا کہ امریکی انتطامیہ نے کامیابی سے پاکستان اور بھارت میں تاریخی سیز فائر کروایا ، پاک بھارت دوستوں کو کہا کہ جھگڑا چھوڑیں کچھ تجارت کریں ،دونوں دوستوں کو کہا کہ نیوکلئیر میزائلوں کی بجائے تجارت کریں ، پاک بھارت کو کہا کے میزائل ٹریڈ نہ کریں وہ ٹریڈ کریں جو آ پ کو خوبصورت بنائے ، پاکستان اور بھارت کی قیادتیں مضبوط اور ذہین ہیں ، پاکستان اور بھارت نے سیز فائر کیا اور امید ہے دونوں اس پر قائم رہیں گے ، مارکوروبیو ، جے ڈی وینس کی کوششوں سے پاکستان بھارت رکے، پاک بھارت سیز فائر پر مارکوروبیو ، جے ڈی وینس کا شکریہ ادا کرتاہوں ، پاک بھارت جنگ میں لاکھوں لوگ قتل ہوسکتے تھے ، پاکستان اور بھارت کی کشیدگی دن بہ دن بڑھتی جارہی تھی ، خوشی ہوئی پاکستان اور بھارت نے گشیدگی کو روک دیا ، امریکا کی فوج طاقتور ہے لیکن مجھے جنگیں نہیں پسند ۔
ریاض میں خطاب کرتے ہوئےامریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب میں بھی پاک بھارت کشیدگی کا ذکر کرنا نہ بھولے اور انہوں دونوں ملکوں کے لیڈرز کے درمیان ڈنر کی تجویز بھی دے دی۔ٹرمپ نے کہا چند دن پہلے میری انتظامیہ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان خطرناک کشیدگی کو روکنے کیلئے ایک تاریخی جنگ بندی کروائی اور میں نے اس میں تجارت کو ذریعہ بنایا، میزائل نہیں۔ میں نے کہا: آؤ کاروبار کریں، جنگ نہیں۔دونوں ملکوں کی قیادت مضبوط اور سمجھدار ہے، اسی لیے سب کچھ رک گیا۔ اگر یہ نہ رکتا، تو صورتحال تباہ کن ہو سکتی تھی۔ لاکھوں لوگ مر سکتے تھے۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت تنازعہ چھوٹی سی بات سے شروع ہوا لیکن وقت کے ساتھ یہ شدت اختیار کرتا جا رہا تھا۔انہوں نے تجویز دی اور کہا کہ یہ بہت ہی اچھا ہوگا کہ دونوں ملکوں کے لیڈر ایک ساتھ ڈنر پر جائیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب اور مشرق وسطی روشن مستقبل کی طرف گامزن ہے ، مشرق وسطی میں پرانے تنازعات پیچھے چھوڑ کر نیا دور شروع ہورہا ہے ، ایسا دور جس کی بنیاد تجارت ، سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی پر رکھی گئی ہے ، نئی نسل کے رہنما ماضی کے تھکا دینے والے اختلافات سے آگے بڑھ رہے ہیں ، عرب رہنما ایسا مستقبل تعمیر کررہے ہیں جہاں مشرق وسطی کی شناخت تجارت سے ہوگی ،امید ہے سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لے آئے گا ،۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چین نے امریکا پر عائد ٹیکسز میں کمی پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سرکاری ملازمین کیلئے اچھی خبر،چھٹیاں لے کر موجیں کریں