سابق سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت پر واضح برتری حاصل کی ہے، تینوں افواج کے سربراہان نے شاندار حکمتِ عملی کا مظاہرہ کیا، بھارت مسئلہ کشمیر کو دفن کرنا چاہتا تھا لیکن وہ دوباہ اجاگر ہو گیا۔
کراچی قونصل آن فارن ریلیشز کے تحت ’پاکستان بھارت کی حالیہ جنگ‘ کے حوالے سے جنوبی ایشیاء بحران اور اس تنازع کے پاکستان بھارت پر اثرات کے عنوان سے قائدِاعظم میوزیم میں سیمینار سیمینار منعقد کیا گیا۔
مقررین نے خطاب میں کہا کہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، مسئلہ کشمیر اور سندھ طاس معاہدے سمیت دیگر مسائل مذاکرات کی میز پر حل کرنا ہوں گے۔
پیٹرن انچیف کراچی قونصل آن فارن ریلیشنز اکرام سہگل، سابق سینیٹر مشاہد حسین اور جنوبی ایشیاء کے معروف تجزیہ کار مائیکل کوگل مین نے کہا کہ حالیہ جنگ میں ڈیپ فیک نیوز کے لیے اے آئی کا استعمال کیا گیا، جنگ کے بعد مسئلہ کشمیر دوبارہ اجاگر ہوگیا ہے۔
پینل ڈسکشن میں سینئر تجزیہ کار مظہر عباس، اویس توحید، سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اور دفاعی تجزیہ کار وجیہہ حسن کا کہنا تھا کہ بھارت کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے مودی کا مائنڈ سیٹ سمجھنا ہو گا، پاکستان کا دفاعی بجٹ 10ارب ڈالرز جبکہ بھارت کا 81 ارب ڈالرز ہے، لیکن پاک افواج نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
شرکاء نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں امن کی بات کرنے والے دیوار سے لگا دیے گئے جبکہ کچھ لوگ اپنی بقا کے لیے مودی حکومت کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔