کراچی:
جوہر آباد کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 15 فلاح مسجد کے قریب موٹرسائیکل سوار مشکوک افراد سے بوری میں بند ایک شخص کی لاش ملی۔
پولیس نے موٹرسائیکل سوار دونوں افراد کو حراست میں لے کر بوری بند لاش کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا، ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹر ذیشان شفیق صدیقی کے مطابق مقتول کی شناخت 60 سالہ خاور انجم کے نام سے کی گئی۔
مقتول حکمت کا کام کرتا تھا جبکہ اس کا آبائی تعلق اندرون سندھ میر پور خاص سے تھا، مقتول کو اس کے دونوں بیٹوں نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا اور لاش کو بوری میں بند کر کے موٹرسائیکل پر ٹھکانے لگانے لے جا رہے تھے تاہم پولیس نے معمول کے مطابق چیکنگ کے دوران موٹرسائیکل سوار کو مشکوک جانتے ہوئے روک کر تلاشی لی تو بوری میں سے لاش ملی۔
مقتول کے دونوں بیٹوں ابراہیم اور افضل کو گرفتار کرلیا گیا ہے، مقتول خاور انجم اپنے بیٹوں کے ساتھ مدرسہ ذکریا خیریا میں ایک کمرے میں رہائش پذیر تھا، ایس ایچ او جوہر آباد راشد رحمان کے مقتول والد کے بچے بے روزگار تھے۔ چھوٹا بیٹا کراچی یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس کا طالب علم تھا۔ بچوں اور والد کے درمیان جھگڑا رہتا تھا۔
ایس ایچ او جوہر آباد کے مطابق ملزمان نے بیان میں بتایا کہ والد کی جانب سے میر پور خاص ٹنڈو جان محمد میں موجود زمینوں پر کام کرنے کا کیلئے زور دیا جاتا تھا جس پر اکثر والد سے اختلاف ہوتا تھا۔ گزشتہ رات کھانا کھانے کے بعد والد کو کولڈرنک میں چوہے مار دوائی ملا کر دی جس کے بعد بدترین تشدد کرکے والد کو موت کی نیند سلا دیا گیا۔
صبح لاش کو پلاسٹک میں پیک کیا اور بوری میں ڈال کر ٹھکانے لگانے کیلئے جا رہے تھے کہ پولیس کے ہاتھوں پکڑے گئے ۔ پولیس حکام کے مطابق مقتول کے آبائی علاقے میں اہلیہ، ایک بیٹا اور بیٹی موجود ہے۔ تاہم اہل خانہ کے آنے کے بعد واقعے کا مقدمہ درج کیا جائیگا۔