WASHINGTON:
امریکا نے جوہری معاملات پر مذاکرات کے باوجود ایران سے متعلق اداروں اور مختلف شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ میں جاری نوٹس کے مطابق امریکا نے ایران سے متعلق نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ برائے بیرونی اثاثہ جات کنٹرول کے مطابق نئی پابندیوں میں چین اور ایران میں موجود شخصیات اور اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
رپورٹ میں امریکا کی جانب سے کن اداروں اور شخصیات پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، اس کی تفصیل نہیں دی گئی ہے۔
قبل ازیں امریکا نے ایران کی آرگنائزیشن آف ڈیفینسو انوویشن اینڈ ریسرچ سے جڑے افراد اور اداروں پر پابندی عائد کردی تھی اور الزام عائد کردیا گیا تھا کہ ایران کے یہ ادارے متنازع تحقیقی اور دفاعی منصوبوں میں سرگرم ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا کی یہ نئی پابندیاں ایک ایسے وقت میں عائد کی گئی ہیں جب امریکا اور ایران جوہری معاملات پر مذاکرات کر رہے ہیں اور حال ہی میں مذاکرات کا چوتھا دور مکمل ہوچکا ہے اور ایرانی عہدیداروں نے اگلے دور کا عندیہ دیا ہے۔
ایران تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے یہ کہتا ہوا آیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور اس کا مقصد کسی ملک کو نقصان پہنچانا نہیں ہے۔